کوئٹہ: امیر جماعت اسلامی بلوچستان ایم پی اے مولاناہدایت الرحمان بلوچ نے کہاکہ بچے کے اغواء کے سلسلے میں حکومت انتظامیہ اورسیکورٹی ادارے صرف تسلی اوربیانات پرگزارہ کر رہے ہیں صوبائی،وفاقی حکومتیں،سیکورٹی ادارے خاموش تماشائی کاکردار ادا نہ کریں۔
اب تک بچے کی عدم بازیابی میں سب ناکام ہوئے ہیں سیکورٹی کے اسی ارب،سینکڑوں کیمرے سب سوالیہ نشان بن گیے۔بچے کی بازیابی کیلئے حقیقی سیاسی جماعتوں کا متحد ہونا خوش آئند ہے متحد ہوں گے
تواغواء برائے تاوان،لوگوں کو غائب کرناجیسے جرائم سے محفوظ اور حقوق کاحصول ممکن ہوگا
آئی جی پولیس،آئی جی ایف سی،سیکورٹی اداروں کے سربراہان سے جواب طلبی کی جائے حکومت اوراداروں کی غیر سنجیدگی غفلت وکوتاہی کی وجہ سے عوام غیر محفوظ ہیں۔
جماعت اسلامی مصورخان کے خاندان کی مشکل میں ساتھ اور ظلم وجبر لاقانونیت کے خلاف، عدل وانصاف کیلئے جدوجہد کررہی ہے۔
ان خیالات کا اظہارانہوں نے سیرینا چوک پر مصورخان کی بازیابی کے حوالے سے احتجاجی دھرنے سے خطاب اور دفتر میں وفودسے ملاقات کے دوران گفتگومیں کیا انہوں نے کہاکہ کوئٹہ سمیت بلوچستان بھر کے عوام غیر محفوظ ہیں مین شاہراہوں پر سیکورٹی کے نام پر لٹیروں بھتہ خوروں اور شہر کی گلیوں،سڑکوں پر جرائم پیشہ افرادکا راج ہے منشیات سرعام فروخت ہورہی ہے نوجوان لڑکے اورلڑکیاں منشیات کا شکار مگر کوئی سننے دیکھنے اورپوچھنے والا نہیں۔
بلوچستان کے عوام عدم تحفظ کا شکار،بارڈر،تجارت کاروباربند،روزگار برائے فروخت ہیں بارڈرزسے منشیات اسلحہ کی ترسیل روکھنے والا کوئی نہیں جبکہ قانونی تجارت پر پابندی لگادی گئی ہے
بھتہ دینے والوں کی تجارت آج بھی خفیہ طریقے سے جاری ہے منشیات کی کاشت، خرید وفروخت کامکروہ دھندہ آج بھی سیکورٹی اہلکاروں،حکومتی راشی آفیسرزکے تعاون سے جاری ہے۔
ان ملت دشمنوں کو ڈالر،رقم کی تلاش ہے اور ان کاکوئی سوچ فکر پریشانی ومشکل نہیں،حکومت،عدالت انصاف نہ ہونے کی وجہ سے بلوچستان کے معصوم عوام آج بھی جرائم پیشہ لوگوں کے رحم وکرم پرہے،سالانہ پچاسی ارب سیکورٹی کے نام پر بجٹ میں رکھنے کے باوجود کسی کی جان ومال محفوظ نہیں لگتاہے امن کیلئے رکھی گئی پچاسی ارب بجٹ بھی سیکورٹی اداروں کے بڑوں کے جیبوں میں جارہی ہے۔
مصورخان کی بازیابی،رہائی کیلئے سیاسی جماعتوں،تاجروں،وکلا ء سمیت دیگر کا متحد ہونا اور کامیاب ہڑتال کرنا مصورکی رہائی کا ذریعہ بنے گا ہم متحد مخلص اورایک ہوں گے
تو سیکورٹی ادارو ں حکومتی اہلکاروں کو بھی نیند سے بیدار وفعال بناکر حقوق حاصل کرنے میں کامیاب ہوجائیں گے جماعت اسلامی کی جدوجہد ہی بلوچستان کے مسائل کا حل ہے
Leave a Reply