کوئٹہ: کوئٹہ الیکٹرک سپلائی کمپنی (کیسکو) کے نادہندگان کے ذمہ بجلی بلوں کی مدمیں ماہ اکتوبر 2024 تک کے مجموعی بقایاجات 688 ارب روپے تک پہنچ چکے ہیں۔
اس مذکورہ رقم میں سے زرعی صارفین کے ذمہ 528 ارب 52 کروڑ روپے سے زائد کے بقایاجات واجب الادا ہیں۔
اس کے علاوہ زرعی سبسڈی کی مدمیں حکومت بلوچستان نے 55 ارب 24 کروڑ روپے جبکہ وفاقی حکومت نے زرعی سبسڈی کی مدمیں 21 ارب 29 کروڑ روپے ادا کرنے ہیں۔
اسی طرح صوبائی حکومت اور اس کے ذیلی محکموں کے ذمے تقریباً 40 ارب روپے جبکہ وفاقی حکومت کے ذیلی محکموں کے ذمے 3 ارب روپے نیز گھریلو، کمرشل اور دیگر صارفین کے ذمہ تقریباً 40 ارب 20 کروڑ روپے کے بقایاجات واجب الادا ہیں۔
صوبائی حکومت کے ذیلی محکموں میں جن میں وزیر اعلیٰ دفاتر 20 ملین روپے، صوبائی اسمبلی 47 لاکھ روپے، جوڈیشل اکیڈیمی ساڑھے 23 ملین روپے، ہائی کورٹ 88 لاکھ روپے، ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج تقریباً 27 ملین روپے، لوکل گورنمنٹ اینڈ رورل ڈیولپمنٹ 399 ملین روپے، پلاننگ اینڈ ڈیولپمنٹ 23 ملین روپے، لیبر اینڈ مین پاور 35 ملین روپے، سی اینڈ ڈبلیو 354 ملین روپے، محکمہ پولیس تقریباً 1266 ملین روپے، محکمہ تعلیم 371 ملین روپے، سیکنڈری ایجوکیشن 8121 ملین روپے، کالجز اینڈ ہائر ایجوکیشن 435 ملین روپے، کمشنرز کے دفاتر 59 ملین روپے، ڈپٹی کمشنرز دفاتر 1138 ملین روپے، محکمہ خزانہ 28 ملین روپے، محکمہ جیل کے ذمہ تقریباً 136 ملین روپے، محکمہ زراعت 472 ملین روپے، فوڈ ڈیپارٹمنٹ 74 ملین روپے، فارسٹ اینڈ وائلڈ لائف 74 ملین روپے، محکمہ فشریز 129 ملین روپے، ایری گیشن اینڈ پاور کے ذمہ تقریباً 158 ملین روپے، لائیو اسٹاک اینڈ ڈیری 165 ملین روپے، بلڈنگز ڈپارٹمنٹ 207 ملین روپے، محکمہ پاپولیشن پلاننگ 58 ملین روپے، محکمہ صحت 3019 ملین روپے، محکمہ پی ایچ ای کے ذمہ تقریباً 19240 ملین روپے، سوشل ویلفیئر 121 ملین روپے، بلوچستان ڈیولپمنٹ اتھارٹی 82 ملین روپے، کیو ڈی اے 21 ملین روپے، محکمہ واسا 292 ملین روپے، گوادر ڈیولپمنٹ اتھارٹی 36 ملین روپے اور محکمہ لوکل باڈیز کے ذمہ 3057 ملین روپے، ویٹرنری کے ذمہ تقریباً 66 ملین روپے، اینمل ہسبنڈری 68 ملین روپے کے بقایاجات واجب الادا ہیں۔
اسی طرح وفاقی محکموں کے ذمہ بھی کیسکو کے بجلی واجبات بقایاجات ہیں، جن میں محکمہ پی ٹی سی ایل کے ذمہ 124 ملین روپے، پاکستان ریلوے 40 ملین روپے، بلوچستان یونیورسٹی 45 ملین روپے، سوئی ناردن گیس کمپنی 98 روپے، گوادر پورٹ اتھارٹی 67 لاکھ روپے، نیشنل ہائی وے اتھارٹی 6 ملین روپے، بلوچستان یونیورسٹی 74 ملین روپے، محکمہ این ٹی سی کے ذمہ تقریباً ایک کروڑ روپے، بہادر خان ویمن یونیورسٹی کے ذمہ تقریباً 15 ملین روپے جبکہ گوادر پورٹ اتھارٹی کے ذمہ تقریباً ایک کروڑ روپے کے بقایاجات شامل ہیں۔
Leave a Reply