کوئٹہ: بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی قائم مقام صدر ساجد ترین ایڈووکیٹ نے اپنے بیان میں کہا ہے
کہ بلوچستان میں ایک بار پھر آپریشن کے نام پر نیا ڈرامہ شروع ہونے جا رہا ہے۔
بلوچستان کے مسائل کا واحد حل مذاکرات سے ہے ہتھیاروں سے نہیں۔
بلوچستان اور اس کے عوام 75 سال سے آپریشن دیکھ رہے ہیں لیکن حکومت یہاں امن قائم نہیں کر سکی۔ بلوچستان میں امن قائم کرنے کے لیے اسٹیبلشمنٹ کو اپنی پالیسیاں بدلنا ہوں گی اور تمام بے گناہ لاپتہ افراد کو رہا کرنا ہوگا۔
قائم مقام صدر بی این پی ساجد ترین ایڈووکیٹ نے مزید کہا کہ کہ نام نہاد اپیکس کمیٹی میں کیے گئے حالیہ فیصلوں کے کوئی مثبت نتائج سامنے نہیں آئیں گے۔
بلوچستان کی بیٹیاں اور مائیں اپنے لاپتہ پیاروں کے لیے لانگ مارچ کرتی ہیں اور بات کرنے کے بجائے ان کے خلاف طاقت کا استعمال کیا جاتا ہے اور ریاست یہی سمجھتے ہیں
کہ اس سب کے بعد بلوچستان میں امن قائم ہو جائے گا۔
لیکن ریاست نے ہمیشہ بلوچستان کے وسائل کو ترجیح دی ہے بلوچستان کے عوام کو نہیں۔
بلوچستان کے عوام کو ہر قسم کے ظلم کے خلاف متحد ہونا ہوگا۔
گزشتہ کئی دنوں سے ایک بچہ مصور کاکڑ کو اغوا کیا گیا لیکن حکومت اور ریاستی مشینری اس معاملے پر خاموش ہے۔
اسی طرح ہزاروں بے گناہ بلوچ نوجوانوں کو اغوا کرکے قتل کیا جاتا ہے لیکن کوئی پوچھنے والا نہیں؟
Leave a Reply