کوئٹہ: بلوچستان اسمبلی کے اجلاس میں سابق رکن صوبائی اسمبلی مولانا اللہ داد خیر خواہ کی وفات پر انکی خدمات کو خراج عقیدت پیش کرنے کی تعزیتی قرار داد منظور ، اسمبلی کا اجلاس بغیر کسی کاروائی کے ملتوی کردیاگیا ۔
جمعہ کو بلوچستان اسمبلی کا اجلاس 30منٹ کی تاخیر سے اسپیکر کیپٹن(ر) عبدالخالق اچکزئی کی زیر صدارت شروع ہوا۔ اجلاس کے آغاز پر حکومتی نشستوں پر ارکان کی عدم موجودگی پر نیشنل پارٹی کے سربراہ ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا کہ اسپیکر حکومتی اراکین کو اسمبلی اجلاس میں شرکت کا پابند کریں
صرف اپوزیشن نے کورم پورا کرنے کی ذمہ داری نہیں لی ہم کورم کو کیوں پورا کریں ۔
بی اے پی کے رکن آغا عمر احمد زئی نے کہا کہ کوئٹہ کے علاقے سریاب سے کئی روز قبل بچہ اغواء ہوا جب لوگ تھانے گئے تو الٹا پولیس نے انہی ہی بٹھائے رکھا اور تھانے میں بند کیا اس معاملے پر اسپیکر کمیٹی تشکیل دیں جس پر اسپیکر نے رولنگ دی کہ رکن اس حوالے سے ان سے چیمبر میں ملاقات کریں ۔
اجلاس میں اسپیکر عبدالخالق اچکزئی نے کہا کہ گزشتہ دنوں بلوچستان اسمبلی کے سابق رکن اللہ داد خیر خواہ کا انتقال ہوا ہے اسمبلی کی روایات کو مد نظر رکھتے ہوئے آج اجلاس میں کاروائی نہیں کی جائیگی
اس حوالے سے تعزیتی قرار داد پیش اور اسمبلی کی کاروائی ڈیفر کرنے کی تحریک پیش کی جائیگی جس پر جمعیت علماء اسلام کے رکن میر زابد علی ریکی نے اسمبلی کی کاروائی ڈیفر کرنے کی تحریک پیش کی اسپیکر نے رولنگ دی کہ جمعہ کے اجلاس کی کاروائی 28نومبر کے اجلاس میں ہوگی ۔
بعدازاں میر زابد علی ریکی نے ایوان کی اجازت سے تعزیتی قرار داد پیش کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایوان 19نومبر کو انتقال کر کے والے سابق رکن اسمبلی مولانا اللہ داد خیر خواہ کی وفات پر تعزیت کا اظہار کرتا ہے مرحوم 1997میں کوئٹہ کے حلقہ پی بی 4سے رکن منتخب ہوئے ایوان انکی گراں قدر خدمات کو شاندار الفاظ میں خراج عقید ت پیش اور انکی وفات پر رنج و غم کا اظہار کرتا ہے ۔
انہوں نے کاہ کہ دکھ کی اس گھڑی میں سوگوار خاندان سے دلی تعزیت کرتے ہیں اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ مرحوم کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطاء فرمائے ۔
ایوان نے قرار داد کو منظور کرلیا بعدازاں بلوچستان اسمبلی کا اجلاس پیر کی سہ پہر تین بجے تک ملتوی کردیا گیا ۔
Leave a Reply