کوئٹہ: سیاسی و مذہبی جماعتوں کے رہنماوں نے امن وامان اور اغوا ء کے بڑھتے واقعات پر سخت تشویش کا اظہارکرتے ہوئے کوئٹہ سے اغواء ہونے والے طالب علم مصور کاکڑ کی فوری بازیابی کا مطالبہ کیا۔
یہ بات اس موقع پرجمعیت علماء اسلام کے صوبائی امیر و سینیٹر مولاناعبدالواسع،پشتونخوانیشنل عوامی پارٹی کے چیئرمین خوشحال خان کاکڑ،سابق رکن اسمبلی نصراللہ زیرے،جمعیت علماء اسلام کے ضلع کوئٹہ کے امیر مولانا عبدالرحمن رفیق،اے این پی کے رشید خان ناصر،نیشنل پارٹی کے صوبائی جنرل سیکرٹری چنگیز حئی بلوچ،منیرکاکڑایڈووکیٹ،راحب بلیدی ایڈووکیٹ،اختر کاکڑ،مرکزی جمعیت اہلحدیث کے عصمت اللہ سالم ،جمعیت علماء اسلام نظریاتی کے قاری مہراللہ سمیت دیگرسیاسی جماعتوں کے قائدین نے کوئٹہ کے اتحاد چوک پر احتجاجی دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے کہی
اس موقع پر بچے کے اہل خانہ اور عزیزواقارب کے علاوہ مختلف سیاسی جماعتوں کے رہنماوں نے شرکت کرکے اہل خانہ سے اظہار یکجہتی کیا، مقررین کا کہنا تھا کہ شہری عدم تحفظ کے شکار ہوگئے ہیں ،8روز گزرنے کے باوجود بچے کو بازیاب نہیں کرایا جاسکا ہے حکومت بے حسی کا مظاہر ہ کررہی ہے۔انہوں نے کہا کہ عوام کے جان و مال کا تحفظ حکومت کی ذمہ داری ہے جس میں وہ بری طرح ناکام ہوچکی ہے انہیں عوام سے کوئی سروکار نہیں ہے ۔انہوں نے کہا کہ َضلعی انتظامیہ بچے کی بازیابی کیلئے کردارادا کرنے کی بجائے سیاسی جماعتوں کے رہنماوں کو مبینہ دھمکیاں دے رہی ہے
دھمکیاں دینے پرڈی سی کوئٹہ کو فوری طور پر معطل کیا جائے ۔مقررین نے سربراہ بی این پی کے خلاف دہشت گردی کے دفعات کے تحت درج مقدمے کی مذمت کی اور بلوچستان سمیت ملک بھر میں تمام لاپتہ افراد کی بازیابی کا مطالبہ کیا۔مقررین نے کہا کہ پولیس اوردیگرقانون نافذ کرنے والے ادارے فوری طور پر بچے کی بحفاظت بازیابی کو یقینی بنائیں
اورا غواء میں ملوث ملزمان کو گرفتار کرکے قرار واقعی سزا دی جائے اورعوام کے جان و مال کے تحفظ کیلئے عملی اقدامات اٹھائے جائیں۔
انہوں مرکزی انجمن تاجران بلوچستان ،آل پارٹیز اوردھرنا کمیٹی کی اپیل پر 25نومبر کوبچے مصور کی عدم بازیابی کے خلاف بلوچستان بھر میں پہیہ جام ہڑتال کی جائے گی ۔
Leave a Reply