کچھی کینال منصوبہ سے بلوچستان میں زرعی انقلاب آئے گا، یہ ایک دیرینہ منصوبہ ہے جس کی تکمیل کیلئے نواز شریف کی گزشتہ حکومت نے سنجیدہ اقدامات اٹھائے تھے جس کا مقصد بلوچستان کے لوگوں کو اس کا معاشی فائدہ پہنچانا تھا۔
بہرحال منصوبہ میں تاخیر ہوئی مگر اب کچھی کینال منصوبہ کی بحالی کے حوالے سے وفاق اور بلوچستان حکومت مشترکہ جدو جہد کررہے ہیں۔
گزشتہ روز کچھی کینال منصوبہ کی بحالی کی تقریب منعقد ہوئی۔ تقریب سے خطاب میں وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا کہ کچھی کینال منصوبہ کی بحالی سے بلوچستان کے متاثرہ علاقے کو دوبارہ نئی زندگی ملے گی،وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی کو مبارکباد پیش کرتے ہیں، ان کی ذاتی کاوشوں اور دلچسپی سے یہ منصوبہ بحال ہوا، حکومت پنجاب، وفاقی وزیر احسن اقبال اور واپڈا کی معاونت سے یہ منصوبہ مکمل ہوا۔
نہوں نے کہا کہ اس منصوبہ کی فزیبلٹی سٹڈی کا آغاز 1998 میں نواز شریف کے دور میں ہوا، جنرل مشرف کے دور میں بغیر ٹینڈر کے اس منصوبہ کو ٹھیکیداروں کے حوالے کیا گیا اور بے دردی سے غریب قوم کا پیسہ برباد کیا گیا، 2018 میں نواز شریف کے دور میں اس منصوبہ کی تکمیل ہوئی، اس منصوبہ پر اب تک 100 ارب روپے خرچ ہو چکے ہیں، اس منصوبہ کے اصل محسن نواز شریف ہیں۔
2022 کے سیلاب میں کچھی کینال کو بے پناہ نقصان پہنچا۔ وزیراعظم میاں شہباز شریف کا کہنا تھا کہ اس منصوبہ کے دوسرے مرحلے کی تکمیل اصل چیلنج ہے، اس کے لیے جہاں سے بھی وسائل لانے پڑے، لا کر اس منصوبہ کو مکمل کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ بلوچستان نے وفاق کے ساتھ مل کر بلوچستان میں ٹیوب ویلوں کو سولرائزیشن پر منتقل کرنے کے منصوبہ کا آغاز کیا ہے، وزراء اعلیٰ پنجاب اور بلوچستان نوجوان اور باصلاحیت ہیں، وہ اپنے صوبوں کے عوام کی تقدیر بدلنے کے لیے کوشاں ہیں۔
تقریب سے وزیر اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 2002 میں اس منصوبے کی منظوری ہوئی تاہم یہ منصوبہ مردہ گھوڑا بن گیا تھا،نواز شریف کے اقتدار میں آنے کے بعد اس کی تکمیل ہوئی اور خوشحالی کا دور دیکھا،2022 میں یہاں سیلاب سے تباہی آئی اور ہمارے علاقوں سے لوگوں نے نقل مکانی کرنی شروع کردی، اب ایک بار پھر ہماری استدعا پر اس خواب کی تکمیل ہوئی ہے، اس پر وفاق اور پنجاب حکومت کے شکر گزار ہیں، انہوں نے کہا کہ اس کینال کا 100 کلومیٹر رہ گیا ہے، یہ شہباز شریف سپیڈ سے جلد مکمل ہو سکتا ہے، بلوچستان کے لوگوں کی یہی خواہش ہے۔
بہرحال کچھی کینال منصوبہ کی تکمیل سے بلوچستان کے کسانوں اور زمینداروں کا ایک بڑا مسئلہ حل ہو جائے گا ،پیداواری صلاحیت میں اضافہ ہوگا۔
بلوچستان میں سولرائزیشن کے فوائد سامنے آرہے ہیں، بلوچستان کے دور دراز کے اضلاع کے بنجر زمین آباد ہورہے ہیں، مقامی زمینداروں اور لوگوں کو معاشی فوائد پہنچ رہے ہیں ۔
اب کچھی کینال منصوبے کی تکمیل سے بلوچستان میں زراعت کے شعبے میں بہت بڑی معاشی تبدیلی آئے گی۔
کچھی کینال منصوبہ کی بحالی، بلوچستان میں زرعی انقلاب!
وقتِ اشاعت : 2 hours پہلے
Leave a Reply