|

وقتِ اشاعت :   2 hours پہلے

کوئٹہ: امیر جماعت اسلامی بلوچستان ایم پی اے مولانا ہدایت الرحمان بلوچ نے کہاکہ مصورخان کی اب تک عدم بازیابی کے ذمہ دارن حکمرانوں کیساتھ آئی جی ایف سی،آئی جی پولیس وسیکورٹی حکام ہیں

بارہ دن سے احتجاج ودھر ناجاری مگر حکمران غافل سیکورٹی ادارے کے سربراہان خاموش ہیں کوئٹہ وبلوچستان کے عوام تشویشناک حالات میں پریشان اور ڈراورخوف کا شکار ہیں حکمران ناسمجھی میں پھر فوجی آپریشن کے نام پر کمائی آپریشن شروع کرنا چاہتے ہیں

جو نفرتوں،بدامنی،بھتہ خوری میں اضافہ کا سبب بنے گا بچے اوربڑے اغواء و؛لاپتہ ہورہے جماعت اسلامی عوام کے حقوق کے حصول کے لیے ایوان کے اندراورباہر احتجا ج کرتی رہیگی حقوق بلوچستان کے سفر میں سب کو شامل کرنے کی کوشش کریں گے

سب ملکر دیانت داری واخلاص سے جدوجہد کریں گے تو غافل بدعنوان نااہل ناکام انتظامیہ وحکمران اور سیکورٹی اداروں کو خواب غفلت سے بیدار اوربدعنوانی بھتہ خوری سے منع کر سکتے ہیں۔

حکومت روزگار وکاروبار کیلئے پنجگور چمن گوادر تربت سمیت بلوچستان کے تمام بارڈرفوری کھول دیں

ان خیالات کااظہارانہوں نے دھرنے اوراجلاس سے خطاب وفودسے ملاقات میں کیا انہوں نے کہاکہ جماعت اسلامی نے عوام کے حقوق کے حصول،ترقی،امن،روزگار کیلئے اوربدامنی،بدعنوانی،اغواء ظلم وجبر کے خلاف حقوق بلوچستان تحریک شروع کر رکھی ہے بلوچستان میں مصورکاکڑ سمیت بچوں ونوجوانوں کے اغواء وغائب کرنے، لاتعلق بے گناہ افراد کی ٹارگٹ کلنگ اور لاپتہ افرادکی عدم بازیابی کی وجہ سے حالات روزبروزخراب ہورہے ہیں۔

حکومت،سیکورٹی ادارے امن کی بحالی عوام کی جان ومال کے تحفظ کیلئے صرف کروڑوں خرچ کرتے ہیں مگر سکول جانے والے بچوں کیساتھ عوام کی جان ومال محفوظ نہیں کاروبار پر قبضہ،بھتہ خوری عروج پر ہے۔

امن وامان،بچے کی بازیابی،معیشت وسیاست اورانصاف کے حوالے سے سیکورٹی اداروں وحکومتی ذمہ داران کے دعوے بے بنیاد ہیں۔

فوجی آپریشن کے نام پر کوئلہ ٹرکوں،پٹرول گاڑیوں اور ٹرانسپورٹرز،ڈرائیورزوکاروباری طبقات سے ٹیکس وصولی کا پلان بنایا جارہاہے وفاق وحکومت عوام کی سیکورٹی کیلئے سیکورٹی فورسزایف سی کے جوان تعینات کرتے ہیں مگر یہ اہلکار امن کے قیام،عوام کی جان ومال کی حفاظت کے بجائے اپنے آفیسرزکے کمائی میں اضافہ کیلئے بھتہ خوری شروع کر دیتے ہیں

جولمحہ فکریہ ہیں اس ظلم بھتہ خوری غنڈہ ٹیکس کی وجہ سے نفرت،ظلم وبدامنی اوربدعنوانی میں اضافہ ہورہاہے

 

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *