|

وقتِ اشاعت :   3 hours پہلے

تربت: مولانا خیرمحمد ندوی آج سے 24سال پہلے اس دارفانی سے رحلت کرگئے۔ انہوں نے بلوچی زبان کے پہلے ادبی میگزین ماہتاک اومان کو شائع کیاتھا-

حکومت کی جانب سے ماہتاک اومان کراچی پر پابندی لگانے کے بعد مولانا خیرمحمد ندوی نے ماہتاک سوگات کراچی کے نام سے رسالے کا آغاز کیا-انہوں نے کراچی میں ریڈیو پاکستان سے بلوچی زبان میں پروگرام شروع کرنے کیلئے جدوجہد کیا جس پر ریڈیو پاکستان نے کراچی سے نشریات کا آغاز کیا تھا-

انہوں نے زبان وادب کی آبیاری کیلئے شب رلوروز محنت کرکے بلوچی زبان کو نصاب میں شامل کرنے کیلئے بھی جدو جہد کیا-انکی پیدائش1909ء کو بلوچستان کے ساحلی شہر گوادر میں میر سید محمد کے گھرمیں ہوئی۔ ابتدائی تعلیم کراچی کے معروف قدیم دینی درس گاہ مدرسہ احرار الاسلام کھڈہ مارکیٹ سے حاصل کرنے کے بعد ہندوستان کے علمی شہر لکھنو کے ندوۃ العلما ء لکھنؤ سے عالمیہ کی سند حاصل کی۔

مولانا خیر محمدندوی نے تعلیم مکمل کرنے کے بعد کراچی کے علاقے نوالین لیاری میں رہائش اختیار کر لیااور انہوں نے سن 1959ء میں دھوبی گھاٹ محراب خان روڈ میں بلوچ سیکنڈری سکول کی بنیاد رکھی۔

1961ء میں پرائمری سیکشن کھولا۔ 1966 ء میں انٹرمیڈیٹ کالج کی داغ بیل ڈالی گئی اور اپنی ساری توانائیاں تعلیمی اداروں کی قیام وانصرام پر خرچ کردیں۔ 1974ء میں پی پی پی کی حکومت آئی اور ذوالفقارعلی بھٹوبرسراقردار آئے تو پرائیویٹ تعلیمی اداروں کو حکومتی ملکیت میں شامل کر لیا۔

انہوں نے تعلیم کے ساتھ ساتھ ادبی وصحافتی میدان میں بھی خدمات سرانجام دیں – قرآن مجید کا بلوچی میں ترجمہ وتفسیر کرنے کے ساتھ فضائل اعمال کا بلوچی میً ترجمہ کیا-جبکہ بلوچی معلم اور بنیادی بلوچی انکے ادبی وعلمی خدمات میں شامل ہیں بلوچی زبان و ادب کا یہ محسن و غمخوار 26نومبر 2000ئکو ہم سے جدا ہوگیا۔ادبی حلقوں کی جانب سے بابائے بلوچی کو مکمل طورپر نظر انداز کردیا گیا ہے انکا یوم وفات خاموشی کیساتھ گزرگیا-

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *