کوئٹہ: بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں ویمن میڈیا سینٹر کے زیر اہتمام اور نیشنل اینڈومنٹ فار ڈیموکریسی کے اشتراک سے “صنفی مساوات اور خواتین پر تشدد”کے موضوع پر پانچ روزہ تربیتی ورکشاپ کا آغاز ہوا، اس پروگرام کا مقصد خواتین صحافیوں اور طالبات کو عملی تربیت فراہم کرنا ہے۔
میڈیا ٹریننگ پروگرام برائے خواتین کے پہلے سیشن میں وزیراعلیٰ بلوچستان کی مشیر برائے محکمہ ترقی نسواں ڈاکٹر ربابہ بلیدی نے بطور مہمانِ خصوصی شرکت کی۔
شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر ربابہ بلیدی نے کہا کہ خواتین کو اپنے فیصلے خود کرنے کا اختیار ہو اور وہ مالی طور پر خود مختار ہوں یہی اصل ویمن امپاورمنٹ ہے۔
صوبائی مشیر نے مزید کہا کہ ویمن امپاورمنٹ کا سنتے ہی مارچ والی منفی سوچ آتی ہے۔ سڑکوں پر ناچ گانا کرکے مادرپدر آزادی کا مطالبہ کرنا ویمن امپاورمنٹ نہیں۔
ڈاکٹر ربابہ بلیدی نے بتایا کہ ہم نے دلچسپ ترمیم یہ کی ہے کہ فشر مین کا لفظ ہٹا کے فشر فوک کیا ہے۔
اس میں مرد و خواتین دونوں شامل ہیں تاکہ خواتین کے حقوق کا تحفظ کیا جائے۔قبل ازیں ویمن میڈیا سینٹر کی بانی اور سی ای او سینئر صحافی فوزیہ شاہین نے مہمانوں اور شرکاء کو خوش آمدید کہتے ہوئے سیشن کا آغاز کیا۔
ورکشاپ کے پہلے سیشن میں میڈیا سے منسلک طالبات اور خواتین صحافیوں نے بڑی تعداد میں حصہ لیا۔اسٹوڈنٹس اور خواتین جرنلسٹس کیلئے یہ تربیتی ورکشاپ 30 نومبر تک جاری رہے گی۔
Leave a Reply