کوئٹہ: نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکرٹری جنرل سابق سینیٹر میر کبیر احمد محمد شہی، صوبائی صدر اسلم بلوچ نے کہا ہے کہ محکمہ ریونیو سیٹلمنٹ کے نام پر زمینداروں کی زمینیں بندر بانٹ کرکے بھاری پیسوں کے عیوض افغان مہاجرین اور لینڈ مافیا سمیت دیگر غیر متعلقہ لوگوں سے بھاری رقوم کے عیوض انہیں الاٹ کی جارہی ہے
جس کو ہم کسی صورت تسلیم نہیں کریں گے صدیوں سے زمینوں کے کاغذات اور قبضہ ہونے کے باوجود ریونیو ڈیپارٹمنٹ کرپشن اور کمیشن کی تمام حدیں عبور کرکے لوگوں کو آپس میں دست و گریبان کرکے خون خرابے اور مقدمہ بازی میں الجھا کر دوسروں کے نام پر سیٹلمنٹ کرکے انہیں ان کی زمینوں سے بے دخل کی جارہی ہے۔
یہ بات انہوں نے بدھ کو کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کے دوران کہی اس موقع پر زمینداران ملک عطاء اللہ مینگل، سلطان شاہوانی، ملک حاجی فاروق شاہوانی، عبدالخالق بلوچ سمیت دیگر بھی موجود تھے۔
انہوں نے کہا کہ برطانیہ کے دور میں زمینوں کی سیٹلمنٹ کا مقصد زمینداروں کے حقوق کا تحفظ کرنا آپس میں لڑائی جھگڑے اور مقدمہ بازی سے بچانا تھا
مگر موجودہ دور میں جتنے بھی سیٹلمنٹ ہوئے ہیں تقریباً متنازعہ ہونے کی وجہ سے حکومت کو انہیں منسوخ کرنا پڑا ہے 1990ء سے کوئٹہ کا سیٹلمنٹ ہو یا گوادر کا حکومت نے انہیں سنگین بے قاعدگیوں کی وجہ سے منسوخ کردیا۔
انہوں نے کہا کہ ہماری آباؤ اجداد کی جدی پشتی زمینیں پاکستان بننے سے قبل صدیوں سے ان کے نام پر ہیں اور ان کے پاس کاغذات بھی موجود ہے ملک کی آئین اور قانون بھی انہیں ان کا حق دیتا ہے لیکن حکومت محکمہ ریونیو کے ذریعے قبائل کی زمینوں کو ہتھیانے کے لئے انہیں بے دخل کرنے کی کوشش کررہی ہے۔
بلا پیمودہ اراضیات پر بلوچستان ہائیکورٹ نے مقامی زمینداروں کا حق تسلیم کیا اور بلوچستان ہائیکورٹ کے فیصلے کا لینڈ مافیا اور ریونیو ڈیپارٹمنٹ کی ملی بھگت سے ناجائز فائدہ اٹھارہے ہیں اور سیٹلمنٹ شروع کرکے زمینداروں کی زمینوں کو ہڑپ کرکے غیر قانونی طور پر فروخت کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کوئٹہ میں جاری سیٹلمنٹ جن میں سردار کاریز، شادینزئی، خشکابہ سریاب، خشکابہ کاریزات وغیرہ میں سنگین بے قاعدگیاں ہورہی ہے مقامی زمینداروں کو ان کے حقوق سے محروم کرکے انہیں مقدمہ بازیوں اور قبائلی جھگڑوں میں الجھایا جارہاہے
مقامی زمینداروں سے ناجائز غیر قانونی رقوم اور زمینوں میں حصہ وصول کررہے ہیں افغان مہاجرین اور دیگر غیر متعلقہ لوگوں سے بھاری رقوم کے عیوض انہیں زمینیں الاٹ کی جارہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ریونیو ڈیپارٹمنٹ کے ملازمین قبضہ گروپ کی شکل اختیار کرچکے ہیں ہم ان غیر قانونی سیٹلنٹ اور قبضہ مافیاز ریونیو ڈیپارٹمنٹ کی زیادتیوں اور زمینداروں کے حقوق کے تحفظ کیلئے اسمبلی فلور اور احتجاج کا حق محفوظ رکھتے ہیں۔
انہوں نے چیف جسٹس بلوچستان ہائیکورٹ اور صوبائی محتسب اعلیٰ بلوچستان سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ زمینداروں، ریونیو ڈیپارٹمنٹ کے ظلم و ستم نا انصافیوں سے نجات دلاکر انصاف کے تقاضے پورے کئے جائیں تاکہ زمیندار قبائلی جھگڑوں،خرابے اور مقدمہ بازی سے بچ سکیں۔
Leave a Reply