|

وقتِ اشاعت :   3 hours پہلے

کوئٹہ:  کوئٹہ سے اغواء ہونے والے 10سالہ مصور خان کے اہلخانہ، سیاسی و تاجررہنمائوں کے حکومت بلوچستان سے مذاکرات کامیاب 10دسمبر تک دھرنا ملتوی کردیا گیا ۔ تفصیلات کے مطابق جمعرات کو وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی ،اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی ،اپوزیشن لیڈر میر یونس عزیز زہری صوبائی وزراء اور تمام پارلیمانی جماعتوں کے اراکین اسمبلی کے ہمراہ مغوی بچے مصور خان کاکڑ کے خاندان کی جانب سے لگائے احتجاجی دھرنے میں پہنچے

جہاں انہوں نے متاثرہ خاندان ، قبائلی عمائدین اور تاجر تنظیموں سمیت احتجاج پر بیٹھے مظاہرین سے ملاقات کی اور بچے کی بازیابی کیلئے ہونے والی پیش رفت سے متعلق تبادلہ خیال کیا،

اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعلٰی بلوچستان نے کہا کہ اغواء ہونے والا بچہ میرے بچوں جیسا ہے لواحقین کے دکھ درد کا بخوبی احساس ہے یہی وجہ ہے کہ روز اول سے ہی مغوی بچے کی فیملی کے ساتھ رابطے میں ہیں انہوں نے کہا کہ ہمیں احساس ہے کہ ایسے واقعات پر سول سوسائٹی و سیاسی جماعتوں کے پاس احتجاج کے علاؤہ کوئی راستہ نہیں ہوتا احتجاج کا حق جمہوریت میں سب کو ہے تاہم مسائل کا حل مزاکرات سے ہی ممکن ہے حکومت مغوی بچے کی بازیابی کیلئے تمام وسائل بروئے کار لا رہی ہے مظاہرین سے مزاکرات کامیاب نہیں بھی ہوتے تو بچے کی بازیابی کی کوشش تسلسل سے جاری رکھیں گے۔

وزیر اعلیٰ نے کہا کہ اس ضمن میں تشکیل دی گئی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم روزآنہ کی بنیاد پر بچے کی بازیابی کیلئے ہونے والی پیش رفت سے متعلق آگاہ کرے گی ،

متاثرہ خاندان خود کو تنہا نہ سمجھے سارا بلوچستان اس وقت مغوی بچے کی فیملی کے ساتھ ہے بچے کی باحفاظت بازیابی کیلئے کوشش جاری رکھیں گے۔

وزیر اعلیٰ نے کہا کہ چیف منسٹر ہاؤس کے دروازے عوام کیلئے کھلے ہیں ہم عوام کی خدمت کے لئے ہی بیٹھے ہیں اور عوام کا دکھ درد ہمارا ہی دکھ درد ہے ، مغوی بچے کی بازیابی تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔

دھرنا کے شرکاء نے وزیراعلیٰ کی قیادت میں وفد سے کامیاب مذاکرا ت کے بعد دھرنا کے شرکاء نے 14روز سے جاری دھرنا ختم کرنے کا اعلان کیا ۔

اس موقع پر ملک امان اللہ مہترزئی نے کہا کہ 10 دسمبر تک اگر بچہ بازیاب نہیں ہوا تو آل پارٹیز کانفرنس کے ذریعے سخت لائحہ عمل طے کریں گے ، 14 روز دھرنا جاری رہا، ہمیں عوام کی تکالیف کا احساس ہے ۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *