|

وقتِ اشاعت :   3 hours پہلے

کوئٹہ : قائمہ کمیٹی برائے محکمہ سروسز اینڈ جنرل ایڈمنسٹریشن نے سیکرٹری ایس اینڈ جی اے ڈی کے رویے، ایس اینڈ جی اے ڈی کی گاڑیوں کی غیر متعلقہ افراد کے زیر استعمال اور کواٹرز کی خرید و فروخت پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے بلوچستان ہائوس اسلام آباد میں قائم کمروں کی حالت زار بہتر بنانے و کوارٹرز سے غیر متعلقہ افراد کو نکالنے و متعلقہ گاڑیاں واگزار کرانے کی ہدایت کردی۔

جمعرات کے روز سروسز اینڈ جنرل ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ کا اجلاس بلوچستان صوبائی اسمبلی میں منعقد ہوا۔

سروسز اینڈ جنرل ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ کے قائمہ کمیٹی نے ظفر علی آغا کی سربراہی میں محکمے کی کارکردگی پر تبادلہ خیال کرنے اور مختلف مسائل کو حل کرنے کے لیے میٹنگ منعقد کی۔

کمیٹی کے ممبران میں میر جہانزیب مینگل، شاہدہ رف، سیکرٹری اسمبلی طاہر شاہ کاکڑ، اسپیشل سیکرٹری اسمبلی عبدالرحمان اور اسپیشل سیکرٹری ایس اینڈ جی اے ڈی شامل تھے۔

قائمہ کمیٹی کو ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے محکمے کے مختلف پہلوں پر بریفنگ دی، جن میں گاڑیاں، کام کرنے والا عملہ، فلیٹس، اور بلوچستان ہاس اسلام آباد اور کراچی میں کمرے کی ریٹس شامل تھیں۔

کمیٹی نے دوسرے صوبوں کے مقابلے میں بلوچستان ہاس اسلام آباد میں کمرے کی ریٹس پر تشویش کا اظہار کیا۔ کمیٹی کے ممبران نے کمروں کی حالت کو بھی اجاگر کیا، اور کہا کہ کمروں کی حالت ناگفتہ بہ ہیں۔ ڈیپارٹمنٹ نے بتایا کہ بلوچستان ہائوس اسلام آباد میں 60 کمرے ہیں۔کمیٹی نے سیکرٹری کی عدم موجودگی کا سختی سے نوٹس لیا اور مایوسی کا اظہار کیا۔

ممبران نے زور دیا کہ سیکرٹری کی موجودگی ضروری ہے، اور ان کی عدم موجودگی فورم کے لیے عدم احترام کا اظہار کرتی ہے۔ کمیٹی نے ویہیکل مینجمنٹ ،اسٹاف کواٹرز، کواٹرز کی خرید و فروخت، بلوچستان ہاس اسلام آباد کی تزئین و آرائش، گاڑیوں کی غیر مجاز لوگوں کے زیر استعمال ہونے جیسے مسائل پر تبادلہ خیال کیا۔

کمیٹی نے ڈیپارٹمنٹ سے کہا کہ وہ بلوچستان ہاس اسلام آباد میں 17 پول گاڑیوں کے لیے فٹنس سرٹیفکیٹس فراہم کریں جو ممبران کے لیے دستیاب نہیں ہیں۔ کمیٹی نے ڈیپارٹمنٹ سے کہا کہ وہ اسٹاف کواٹرز کے ریکارڈ پیش کریں، بغیر متعلقہ افراد ان کواٹرز میں رہائش پزیر ہونے کے خدشات کا اظہار کیا۔

کمیٹی نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سرکاری کواٹرز ملازمین ایک دوسرے پر لاکھوں میں بیچ کر ایک دوسرے کو الاٹ کرواتے ہیں۔کمیٹی نے کھانے کی جگہ میں غیر صحت بخش حالات اور اہم اخراجات کے باوجود کمزور کمرے کی حالت کا حوالہ دیتے ہوئے تزئین و آرائش کے کام پر عدم اطمینان کا اظہار کیا۔

کمیٹی نے ڈیپارٹمنٹ سے سابق نگران وزرا اور مشیروں کو مختص 38 گاڑیوں کی بحالی نہ کرنے کے بارے میں سوالات کیے۔ کمیٹی کے چیئرمین نے زور دیا کہ تمام ریکارڈ جو مانگے گئے ہیں وہ فراہم کیے جائیں گے، اور سفارشات ہاس میں پیش کی جائیں گی۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *