کراچی:کونسل آف پاکستان نیوز پیپر ایڈیٹرز (سی پی این ای) کی پریس فریڈم اینڈ مانیٹرنگ کمیٹی کا اجلاس چیئرمین حسن عباس کی زیر صدارت ہوا۔ اس اجلاس میں رواں سال کے دوران ملک بھر میں رونما ہونے والے 9 صحافیوں کے قتل کے واقعات، اسلام آباد میں ایک سیاسی جماعت کے جلسے اور اس میں ہونے والے آپریشن کے دوران میڈیا کے ساتھ کیے گئے سلوک سمیت مجموعی طور پر آزادی صحافت کی صورت حال کا جائزہ لیا گیا اور اس کی مذمت کی گئی۔
اجلاس نے اس موقع پرسرکاری احکامات پر ملک میں انٹرنیٹ کی سروس گاہے بگاہے معطل کرنے، وی پی این اور واٹس ایپ بند کرنے کے اقدامات پر بھی شدید تشویش کا اظہار کیا۔ مطیع اللہ جان ، ثاقب بشیر اور شاکر محمود اعوان کو ماورائے قانون گرفتار کرکے حبس بیجا میں رکھنے کو آزادی صحافت اور آزادی اظہار رائے پر قدغن قرار دیا۔ شرکائے اجلاس نے کہا کہ ہر دور میں آزادی صحافت کے لیے سی پی این ای کی تاریخی جدوجہد رہی ہے اور اس وقت بھی سی پی این ای کو ملک میں جمہوریت کو لاحق خطرات کے پیش نظر ایک ٹھوس اور جامع لائحہ عمل تشکیل دے کر آواز اٹھانا ہوگی۔
شرکاء نے تجاویز دیں کہ اس سلسلے میں مختلف فورمز پر حکومت اور انتظامیہ سے بات چیت کی جائے اور عوام کی آگہی کے لیے مختلف شہروں میں سیمینارز بھی منعقد کیے جائیں۔ اجلاس میں کمیٹی اراکین عامرمحمود، غلام نبی چانڈیو اور عارف بلوچ موجود تھے جبکہ یحییٰ سدوزئی شکیل ترابی، اور ضیاء تنولی نے بذریعہ ویڈیو لنک شرکت کی۔
Leave a Reply