|

وقتِ اشاعت :   5 hours پہلے

بانی پی ٹی آئی پر اس وقت مختلف سنگین نوعیت کے کیسز چل رہے ہیں جن میں اہم کیس 9 مئی کا ہے۔
بانی پی ٹی آئی کو القادر ٹرسٹ کیس میں رینجرز کی جانب سے اسلام آباد ہائیکورٹ کے احاطے سے گرفتار کیا گیا جس کے بعد پی ٹی آئی کی جانب سے ملک بھر میں پر تشدد احتجاجی مظاہرے ہوئے، مشتعل مظاہرین نے کور کمانڈر ہاؤس لاہور سمیت کئی فوجی عمارتوں اور تنصیبات میں توڑ پھوڑ کر کے انھیں نذرِ آتش کردیا جبکہ ملک کے دیگر حصوں میں بھی پرتشدد مظاہرے کئے گئے۔
نو مئی اور اس سے قبل عمران خان کی ممکنہ گرفتاری کو روکنے کے لیے زمان پارک کے اردگرد سینکڑوں کارکنان جمع تھے اور پولیس سمیت کسی کو اس گلی میں داخل نہیں ہونے دیا جا رہا تھا جہاں بانی پی ٹی آئی کی رہائش گاہ ہے۔بہرحال بانی پی ٹی آئی نے 9 مئی کے پر تشدد واقعات کی کبھی مذمت نہیں بلکہ اس کے دفاع میں ہی بیان دیتے آئے ہیں۔
9 مئی کا کیس غیر معمولی ہے ،اب لاہور کی انسداد دہشتگردی عدالت نے بانی پی ٹی آئی کی درخواست ضمانت خارج کرنے کا تحریری فیصلہ جاری کردیا۔
اے ٹی سی جج منظر علی گل نے جناح ہاؤس کے مقدمے میں 7 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کیا۔
انسداد دہشت گردی عدالت لاہور کے تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ بانی پی ٹی آئی عام آدمی نہیں، بانی پی ٹی آئی کا بیان اپنے ورکرز اور سپورٹرز کیلئے اہمیت رکھتا ہے، پارٹی کی دوسری قیادت چیئرمین یا بانی کا بیان مسترد کرنے کا سوچ نہیں سکتی، بانی پی ٹی آئی قصور وار ہیں۔
عدالتی فیصلے میں لکھا گیاہے کہ پولیس کے مطابق اسی روز درجنوں جلاؤ گھیراؤ کے واقعات ہوئے، مظاہرین نے صرف فوجی تنصیبات، سرکاری ادارے اور پولیس اہلکاروں پر حملے کیے، کسی پرائیویٹ املاک کو نقصان نہیں پہنچایا ۔
انسداد دہشتگردی عدالت کے فیصلے میں کہا گیا ہے کہ پراسکیوشن کے مطابق سازش درخواست گزار کی زمان پارک رہائش گاہ سے رچائی گئی۔
اسپیشل پراسکیوٹر نے دلائل دیئے، جناح ہاؤس میں آگ سے قیمتی سامان جل گیا، سرکاری وکیل کے مطابق 50 ملزمان کو موقع سے گرفتار کیا گیا جن سے پیٹرول بم اور لاٹھیاں برآمد ہوئیں، باقی ملزمان موقع سے فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔
عدالت کا بانی پی ٹی آئی کو ضمانت دینے کا کوئی جواز نہیں ملا، عدالت بانی پی ٹی آئی کی ضمانت مسترد کرتی ہے۔
واضح رہے کہ انسداد دہشت گردی عدالت نے 27 نومبر کو بانی پی ٹی آئی کی درخواستیں مسترد کی تھیں، جج منظر علی گل نے جناح ہاؤس سمیت 8 مقدمات میں فیصلہ سنایا تھا۔
بہرحال بانی پی ٹی آئی کی مشکلات مزید بڑھتی جارہی ہیں، دیگر کیسز میں بھی بانی پی ٹی آئی کو سزا متوقع ہے جس میں 9 مئی، توشہ خانہ، القادر ٹرسٹ کیس شامل ہیں۔
بانی پی ٹی آئی طاقت کے ذریعے باہر نکلنے کی کوشش کررہے ہیں جبکہ پس پردہ اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ بات چیت کیلئے بھی رضا مند ہیں مگر انہیں دونوں صورتوں میں ناکامی کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔
اب عدالتوں سے کیسز کے فیصلے آنے کے بعد بانی پی ٹی آئی لمبے عرصے تک جیل میں رہیں گے جو کیسز میرٹ کی بنیاد پر موجود ہیں انہیں نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔
پی ٹی آئی اپنے غلط فیصلوں سے نقصان اٹھارہی ہے اور بانی پی ٹی آئی مکمل طور پر ایک بند گلی میں پھنستے جارہے ہیں۔

 

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *