کوئٹہ: وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی زیر صدارت ترقیاتی منصوبوں پر پیش رفت کا جائزہ اجلاس ہوا، جس میں صوبائی وزیر ترقیات و منصوبہ بندی میر ظہور احمد بلیدی، وزیر خزانہ میر شعیب نوشیروانی، اور ترجمان حکومت بلوچستان شاہد رند نے شرکت کی۔ اجلاس میں چیف سیکرٹری شکیل قادر خان، پرنسپل سیکرٹری بابر خان، ایڈیشنل چیف سیکرٹری حافظ عبدالباسط، اور دیگر متعلقہ حکام بھی موجود تھے۔
محکمہ ترقیات و منصوبہ بندی کی جانب سے ترقیاتی منصوبوں کے لیے مختص وسائل اور اخراجات پر بریفنگ دی گئی۔ وزیر اعلیٰ بلوچستان نے تعلیم اور صحت کے منصوبوں میں تاخیر پر شدید ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کام کی رفتار تیز کرنے کی ہدایت دی۔
ضلع واشک کے لیے پانچ سالہ ترقیاتی منصوبوں پر اتفاق رائے کیا گیا اور جامع حکمت عملی بنانے کا حکم دیا گیا۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ گزشتہ سال پی ایس ڈی پی کی کمی بیشی کو درست کیا جائے اور عوامی ضروریات کے مطابق شفافیت کو یقینی بنایا جائے۔
وزیر اعلیٰ بلوچستان نے ترقیاتی منصوبوں میں شفافیت کے لیے جدید ٹیکنالوجی متعارف کرانے اور پی ایس ڈی پی کے ہر مرحلے کی نگرانی سخت کرنے کا عزم ظاہر کیا۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی غیر قانونی اقدام یا کمیشن پر مبنی اسکیم کو برداشت نہیں کیا جائے گا اور خلاف ضابطہ سرگرمیوں میں ملوث افسران کے خلاف سخت کارروائی ہوگی۔
وزیر اعلیٰ نے واضح کیا کہ ترقیاتی منصوبوں کے فوائد عام بلوچستانی عوام تک پہنچنے چاہییں اور پی ایس ڈی پی کو عوامی ضروریات کے مطابق ڈھالا جائے گا۔