|

وقتِ اشاعت :   7 hours پہلے

کوئٹہ : بی ایس او پجار کے مرکزی چیئرمین بوہیر صالح بلوچ نے بیوٹمز یونیورسٹی میں تنظیمی دورہ کیا۔

اس دوران بی ایس او پجار کے کارکنان سمیت طلبہ اور طلبات سے ملاقات کیے اور تنظیمی کارکنان کے ساتھ کھلی سرکل کا انعقاد کیا گیا جس میں طلبہ کے جانب سے بیوٹمز یونیورسٹی میں طلبہ وطلبات کو درپیش مسائل پر مرکزی چیئرمین کو آگاہ کیا جن میں انتظامیہ کی غفلت ،کرپشن اور ناہلی شامل تھے۔

گرلز ہاسٹل میں طلبات کو درپیش مسائل سر فہرست تھے۔

بی ایس او پجار کے مرکزی چیئرمین نے طلبہ اور طلبات سے بیوٹمز یونیورسٹی کے مسائل سمیت بلوچستان کے دیگر تعلیمی اداروں کے تعلیمی مسائل اور انتظامی مسائل سمیت ملکی اور عالمی سیاسی صورت حال پر تفصیلی گفتگو کی۔

بی ایس او پجار کے مرکزی چیئرمین بوہیر صالح بلوچ نے کھلی سرکل سے خطاب کرتے ہوے کہا کے بلوچستان اس وقت تاریخ کے مشکل ترین دور سے گزر رہا ہے۔

حکمران طبقہ اور ریاستی نادیدہ قوتوں نے بلوچستان میں دانستہ طور پر ایک غیر سیاسی اور بے یقینی کی صورتحال پیدا کی۔

بلوچستان میں جعلی حکمران مسلط کر کے بلوچستان اور بلوچوں کے مستقبل کے ساتھ کھیلنے کا عمل پچھلے 70سالوں سے جاری تھا مگر گزشتہ 10 سالوں سے اس کھیل نے ایک بھیانک شکل اختیار کیا جس کے آگ کے اثرات نے بلوچ سماج ،بلوچستان کی سیاست ،بلوچستان کی تعلیمی ادارے اور بلوچستان میں غریب عوام کے روزگار کو اپنے لپیٹ میں لیا ہے۔

آج ریاستی اداروں کے منفی پالیسیوں کے بدولت بلوچستان میں کسی مکاتب فکر سے منسلک لوگ محفوظ نہیں ، بلوچستان کے تعلیمی ادارے مالی اور انتظامی بحرانوں کا شکار ہیں۔

یہ بحران حکمران طبقے کی طرف سے سوغات ہے جن کا واضع مقصد بلوچستان کے نوجوانوں کو دانستہ طور پر مزید تعلیمی پسماندگی کی طرف دھکیلنا ہے۔

آج بلوچستان مین امن امان کی صورتحال یہ کہ بلوچستان کے اسکولوں کے بچے عدم تحفظ کا شکار ہیں جس کی ایک واضع مثال گزشتہ دنوں کوئٹہ شہر میں ایک اسکول کے بچے کو اغوا کیا گیا اور حکومت اور ریاست خاموش تماشائی کے طرح دیکھتے رہے۔

ہزاروں کیمروں کے سامنے اغوا کار کامیاب ہوے اور ریاست اور حکومت تماشائی بنے۔

انہوں نے اپنے خطاب سے بیوٹمز یونیورسٹی کے انتظامیہ کو دو ٹوک پیغام دیا کے تعلیمی ادروں مین کرپشن اور غفلت کسی بھی صورت قابل قبول نہین۔

فیمیل اسٹوڈنٹس کو حراساں کرنے کی سنگین نتایج بھگتنے پڑینگے۔

بیوٹمز یونیرسٹی کے وائس چانسلر اور انتظامیہ کو بلوچستان یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلر جاوید اقبال کے حشر سے سبق سیکھنا چاہیے ورنہ طلبہ تنظیمیں اور سیاسی قوتیں فیمیل اسٹوڈنٹس کو انکے جائز مطالبات اور حق کی آواز بلند کرنے پر حراساں کرنے کے خلاف سخت ترین ردعمل دینگے۔

اور مرکزی چیئرمین نے مزید کہا کے بی ایس او پجار کے کارکنان تنظیم کاری کے عمل کو مزید تیز کریں ادارے کے اندر بہتر تعلیمی ماحول کو یقینی بنانے میں اپنا کردار ادا کرتے رہیں۔

تنظیم مرکزی سطح پر ہر فورم پہ طلبہ اور تنظیمی کارکنان کے ساتھ کھڑا رہے گا۔

مرکزی چیئرمین کا استقبال بیوٹمز یونیورسٹی کے یونٹ سیکٹری خالد بلوچ اور بیوٹمز یونٹ کے سینر رہنماوں عاقب بلوچ اور مزمل سمیت دیگر رہنماؤں نے کی۔

دورے کے دوران مرکزی چیئرمین کے ہمراہ سنٹرل کمیٹی کے رکن نبیل بلوچ یونٹ سیکٹری UOB اکرم بلوچ یونٹ سیکٹری سائنس کالج حافظ کامران بلوچ اسکے علاوہ بلوچستان یونیورسٹی کے ممبر مہیم بلوچ الابخش بلوچ نواب بلوچ قادر بلوچ و دیگر تھے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *