کوئٹہ: وزیر اعلٰی بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے صوبے میں محکمہ خوراک کے گوداموں میں گندم کے دستیاب ذخائر کا جائزہ لینے کیلئے سی ایم آئی ٹی کو معائنہ کرکے جامع رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی ہے
وزیر اعلٰی بلوچستان کی زیر صدارت محکمہ خوراک بلوچستان کا جائزہ اجلاس بدھ کو یہاں چیف منسٹر سیکرٹریٹ میں منعقد ہوا
اجلاس میں صوبائی وزیر خزانہ میر شعیب نوشیروانی، صوبائی وزیر خوراک حاجی نور محمد دمڑ، چیف سیکرٹری بلوچستان شکیل قادر خان، پرنسیپل سیکرٹری بابر خان، سیکرٹری خوراک مظفر زیشان لہڑی ، ڈائریکٹر جنرل محکمہ خوراک جلال خان سمیت متعلقہ حکام نے شرکت کی اجلاس میں محکمہ خوراک کی جانب سے سرکاری گوداموں میں گندم کے دستیاب ذخائر پر بریفنگ دی گئی
اور گزشتہ سالوں کے دوران خریدی گئی گوداموں میں موجود گندم کے زخائر نئی فصل اترنے سے قبل فروخت کرنے کی درخواست کی گئی محکمہ کا موقف تھا کہ گندم کی نئی بمپر کروپ اترنے پر قیمتیں مزید کم ہوسکتی ہیں
لہذا نئی فصل اترنے سے قبل پہلے سے موجود گندم خراب ہونے کے خدشات کے پیش نظر قانونی طریقہ کار کے تحت اوپن مارکیٹ میں فروخت کی جائے
وزیر اعلٰی بلوچستان نے گندم ذخائر کی خاطر خواہ محفوظ اسٹوریج کے انتظامات نہ ہونے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جب محکمہ کے پاس محفوظ ذخائر کی خاطر خواہ استعداد کار ہی موجود نہیں تو اتنی گندم خریدی ہی کیوں جاتی ہے
جو خراب ہو جائے وزیر اعلٰی بلوچستان نے محکمہ خوراک کے گوداموں میں گندم کے دستیاب ذخائر کا جائزہ لینے کیلئے سی ایم آئی ٹی کو جائزہ لیکر جامع رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا
جبکہ جائزہ کے دوران سیکرٹری خوراک کو مکمل تعاون کرنے کی ہدایت کی وزیر اعلٰی نے احکامات جاری کئے کہ دس ایام میں جامع رپورٹ پیش کی جائے
سی ایم آئی ٹی کی سفارشات کی روشنی میں میرٹ پر فیصلہ لیں گے میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ عوامی وسائل کا ضیاع قطعی قابل برداشت نہیں، کسانوں کی مدد ہی کرنی ہے تو کھاد اور دیگر مدات میں معاونت سے کی جاسکتی ہے گندم خریداری کے نام پر وسائل کے ضیاع کو روکنا ہوگا۔
Leave a Reply