|

وقتِ اشاعت :   December 5 – 2024

حب: بلوچستان نیشنل پارٹی عوامی کے مرکزی صدر اسد اللہ بلوچ نے کہا ہے کہ سیاسی معاملات کو سمجھنے کیلئے سیاسی سوچ اور جمہوری عمل کا ہونا ضروری ہے۔

طاقت کسی مسئلے کا حل نہیں اور نہ ہی طاقت کے زور سے عوامی سوچ کو تبدیل کیا جا سکتا ہے۔

بلوچستان میں ماضی کی زور آزمائی کے تلخ تجربات سے نہ سبق سیکھیں اور نہ ہی اپنی غلط پالیسیوں پر ندامت پر اخلاقی جرت کا مظاہرہ کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔

بلوچستان میں حالات اج ماضی سے قدرے مختلف ہے۔کوئی غیر سیاسی غیر جمہوری عمل کے اثرات لمحوں کی نہیں نسلوں پر مرتب ہونگے۔ سیاسی مسائل کے حل کے لیے سیاسی استحکام پرامن اور ساز گار ماحول کو فروغ دیکر سیاسی قوتوں کے زریعے انکا حل نکالنا ناممکن نہیں۔

تعجب ڈنڈا برداروں کی طاقت کی استعمال کی زہینت کے ساتھ سیاسی جمہوری عمل کے دعویداروں پر ہوتی ہے جو سیاسی معاشی عدم استحکام کے خاتمے کے لیے بات چیت کے ساتھ لاٹھی کے زور پر ماضی میں اپنے بازں کو کانٹے پر شرمندگی کے بجائے جسم کو مزید کینسر زدہ بنارہے ہیں۔

بلوچستان مزید نفرتوں کا متعمل نہیں ہوسکتا زمینی حقائق کے بر خلاف کوئی بھی عمل ناقابل تلافی نقصان اور واپسی کے تمام راستے بند کیے جاتے ہیں۔اداروں کو ربڑ اسٹیمپ بنانا کسی بھی لحاظ سے عقل مندی نہیں اور نہ ایسے عمل عوامی سیاسی و جمہوری عمل کے لیے کار امد ثابت ہوسکتے ہیں۔

قومی ادارے قومی امانت ہوتے ہیں۔اسمبلی ایک قومی ادارہ جہاں پر عوامی احساسات خواہشات اور تواقعات کا ادارہ سمجھا جاتا ہے۔اسمبلیوں میں عوامی احساسات خواہشات اور تواقعات کے بجائے کسی کی خوشنودی حاصل کرنے کے لیے کسی کی سر قلمی یا پابندیوں کی قراردادیں حمایت اور مخالفت سے دودھ میں پانی کی مقدار کا باآسانی اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی بلوچ ہاس میں اپنی رہائش گاہ پر بی این پی عوامی کے سینٹرل کمیٹی کے ممبر میر قدرت اللہ ریکی بی این پی عوامی حب کے ضلعی آرگنائزر کے بی مگسی ڈپٹی آرگنائزر سید لطیف شاہ و دیگر مختلف وفود سے تفصیلی بات چیت کرتے ہوئے کہا ہیکہ بی این پی عوامی ایک سیاسی جمہوری جماعت کی حیثیت سے تمام بنیادی عوامی مسائل کی بروقت بہتر انداز میں نشاندی اور انکے حل کیلئے ہر ممکن اقدام اٹھاتے ہوئے اپنا کردار ادا کی جبکہ اسمبلی سمیت دیگر فارمز پر ایک مثبت تجاویز کو شائستگی کے ساتھ انتہائی مدلل انداز میں دلیلوں کے بنیادوں پر پیش کرتے سیاسی بصیرت کا مظاہرہ کیا گیا ہے۔

بی این پی عوامی ایک منظم سیاسی جمہوری جماعت کی حیثیت سے سیاسی اختلاف پر مخالفت کو کسی صورت اثر انداز نہیں ہونے دی اور نہ ہی این پی عوامی کی قیادت سمیت عام کارکن کی سیاسی کردار پر کوئی انگلی اٹھانے کی جرت کرسکیں۔

موجودہ گھمبیر صورت کے پیشِ نظر بلوچستانی عوام بلخصوص بی این پی عوامی کے کارکنوں پر بھی بھاری زمہ داری عائد ہوتی ہے کہ سیاسی انتشاری کیفیت اور بے چینی کے خاتمے اور اپنی سیاسی قومی جمہوری عمل کو برقرار رکھنے کے لیے عوامی رابطے مثبت سیاسی جمہوری عمل کو ہر صورت برقرار رکھنے کی کوشش جاری رکھیں۔