|

وقتِ اشاعت :   December 5 – 2024

کوئٹہ: امیر جماعت اسلامی بلوچستان ایم پی اے مولاناہدایت الرحمان بلوچ نے کہاکہ بلوچستان کے سلگتے مسائل کو اجاگر، ظلم و جبر لوٹ مار کا راستہ روکنے، جان و مال کی حفاظت یقینی بنانے، وسائل کی حفاظت اور مسائل کے حل کے حوالے سے سیاسی مذہبی قائدین کی آل پارٹیز کے بعد اب جماعت اسلامی بلوچستان کے تمام پشتون بلوچ قبائلی عمائدین و زعماء، قبائلی معتبر دانشورز کا مشاورتی کانفرنس 29 دسمبر کو طلب کر رہی ہے۔

بلوچستان کا مسئلہ سیاسی ہے، اس سے طاقت سے حل کرنا نفرت، نقصان پیدا کرکے تباہی و بربادی کا راستہ اپنایا جا رہا ہے۔

بلوچستان میں طاقت کے استعمال کی مزاحمت کریں گے۔

تمام مسائل کو جرگوں، قبائلی مشاورت، عمائدین سے بامقصد مذاکرات کرکے حل کرنے کی کوشش کریں گے۔

منشیات فروشی، لوٹ مار، زیادتیوں، ناانصافیوں پر خاموش نہیں رہیں گے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پشتون بلوچ قبائلی رہنما نواب محمد ایازخان جوگیزئی، سردار رب نوازکرد، سردار جاوید لہڑی سے وفود کی شکل میں الگ الگ ملاقاتوں میں بات چیت کرتے ہوئے کیا۔

وفد میں جماعت اسلامی کے صوبائی جنرل سیکرٹری مرتضیٰ خان کاکڑ، نائب امراء ممبر صوبائی اسمبلی عبدالمجید بادینی، عبدالمتین اخوندزادہ، زاہد اختر بلوچ، مولانا عبدالکبیر شاکر، حافظ نورعلی، مولانا محمد عارف دمڑ، امیر ضلع کوئٹہ عبدالنعیم رند، مولانا عبدالحمید منصوری، محمد اسامہ ہاشمی شامل تھے۔

نواب محمد ایاز خان جوگیزئی، سردار رب نوازکرد، سردار جاوید لہڑی نے جماعت اسلامی کے قبائلی مشاورتی کانفرنس میں شرکت کی یقین دہانی کرتے ہوئے کہاکہ بلوچستان کے تمام سلگتے قومی اجتماعی مسائل، مشکلات اور پریشانیوں کا حل باہمی مخلصانہ مشاورت میں ہے۔

انشاء اللہ سب مل کر بلوچستان میں زیادتیوں، ناانصافیوں اور ظلم و جبر کو روکنے میں کردار ادا کریں گے۔

جماعت اسلامی کی جانب سے قبائلی مشاورتی کانفرنس کا خیرمقدم اور اس میں بھرپور شرکت کریں گے۔

مولانا ہدایت الرحمان بلوچ نے قبائلی عمائدین کی بھرپور حمایت و شرکت کی یقین دہانی پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہاکہ حالات اس نہج پر پہنچ گئے ہیں کہ نہ ہمارے بچے محفوظ ہیں نہ ہی جان و مال۔

سیکورٹی فورسز کی نااہلی وفاق کا ریموٹ کنٹرول اور آرڈر سے بلوچستان کو چلانے، بلوچستان حکومت کا عوامی مسائل و مشکلات کو دیکھنے کے بجائے وفاق کے آرڈر کا انتظار کرنا اور بلوچستان کے عوام کے بجائے یہاں کے وسائل، مفادات مراعات سے محبت کرنے پر ہمارے مخلص لیڈرز کب تک خاموش رہیں گے۔

جماعت اسلامی جائز حقوق کے حصول، ظلم و جبر، لاقانونیت، ناانصافی، لوٹ مار کے خلاف قبائلی زعماء عمائدین مخلص قائدین کو متحد ہوکر مخلصانہ جدوجہد کی راہ ہموار کر رہی ہے۔

ہم حقیقی سیاست و خدمت اور جدوجہد کے لیے کام کر رہے ہیں۔

سب متحد ہوں گے تو حقوق کا حصول ممکن، لوٹ مار کرنے والوں کا راستہ روک سکتے ہیں۔

سیکورٹی اداروں کے لوگ عوام کی جان و مال کی حفاظت کے بجائے کاروبار میں مصروف ہیں، ان حالات میں بلوچستان کا کوئی ولی وارث نہیں۔

جماعت اسلامی نے پہلے مرحلے میں صوبے کے حقیقی سیاسی، دینی، جمہوری پارٹیوں کے قائدین کا اے پی سی بلایا، اب بلوچ پشتون قبائلی عمائدین و زعماء اور لیڈرز کو ایک پلیٹ فارم پر جمع کرکے وسیع مشاورت کریں گے تاکہ بلوچستان کے عوام کو مشکلات و عذاب سے نکال کر وسائل کی حفاظت اور حقوق کے حصول کا راستہ ہموار کیا جائے۔