|

وقتِ اشاعت :   December 6 – 2024

کوئٹہ : صوبائی دارالحکومت کوئٹہ کے گنجان آباد علاقوں میں شدید سردی کے دوران جب درجہ حرارت نقطہ انجماد سے گر گیا

گیس پریشر میں کمی کی وجہ سے شہریوں کو گزشتہ کئی روز سے شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے

شہریوں نے گیس پریشر میں کمی اور بندش کے خلاف سی پیک روڈ کو اسپنی روڈ، سبزل روڈ اور کلی مصطفی کے قریب ٹائر جلاکر بندکرکے احتجاج کیا جس سے ہر قسم کی ٹریفک معطل ہوگئی کئی گھنٹوں تک احتجاج کی وجہ سے مختلف سڑکوں پر گاڑیوں کی لمبی لمبی قطاریں لگ گئیں

جس سے شہریوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا گزشتہ کئی روز سے شروع ہونے والی سردی کی شدید لہر اور حالیہ بارش کے بعد بڑھتی ہوئی سردی کے دوران جب درجہ حرارت نقطہ انجماد سے گرگیا اور کوئٹہ میں منفی 2 تک درجہ حرارت جا پہنچا اس دوران کوئٹہ کے علاقوں سول ہسپتال کالونی، پشتون آباد، جناح روڈ، فاطمہ جناح روڈ ، جناح ٹائون، کلی برات ملحقہ علاقوں سمیت اسپنی روڈ ، سبزل روڈ ، کلی مصطفی ، مبارک چوک اور ملحقہ علاقوں سمیت نواحی علاقے سریاب روڈ کلی کمالو، کلی محمد شہی، کلی چلتن ، گاہی خان چوک، موسیٰ کالونی، فیض آباد سمیت علاقوں میں گزشتہ کئی روز سے گیس پریشر میں کمی کا سلسلہ تواتر کے ساتھ جاری ہے جناح ٹائون اور ملحقہ علاقوں میں گزشتہ روز دوپہر سے گیس پریشر میں کمی کا سلسلہ جاری ہے اور رات 11 بجے کے بعد گیس پریشر میں کمی اور اس کی بندش روز کا معمول بن چکی ہے

سوئی سدرن گیس کمپنی ، حکام اور صوبائی حکومت ، چیف سیکرٹری بلوچستان کی جانب سے اس صورتحال کو بہتر بنانے کے لئے کوئی اقدام نہیں اٹھایا گیا جس کی وجہ سے کوئٹہ کے مختلف علاقوں کے مکینوں نے سردی سے بچنے اور سوئی سدرن گیس کمپنی کی زیادتی کے خلاف سی پیک روڈ کو ٹائر جلاکر بلاک کرکے احتجاج کیا

اور کمپنی سمیت حکومت کے خلاف شدید نعرہ بازی کی اور مطالبہ کیا کہ وزیر اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی، چیف سیکرٹری بلوچستان شکیل قادر خان ، چیف جسٹس بلوچستان جسٹس ہاشم خان کاکڑ عوام کی مشکلات کو مد نظر رکھتے ہوئے سوئی سدرن گیس کمپنی کے حکام کے خلاف کاروائی کریں کہ وہ سردی میں شہریوں کو گیس پریشر میں کمی کی مکمل بحالی اور بندش کو ختم کرکے بلا تعطل گیس فراہم کریں

تاکہ شہری اس مشکل صورتحال سے چھٹکارا حاصل کرسکیں کیونکہ گیس پریشر میں کمی کی وجہ سے خواتین کو امور خانہ داری اور بزرگوں، بچوں کو سردی سے بچنے کے لئے مشکلات درپیش آرہی ہے۔