کوئٹہ: معروف قانون دان اور سپریم کورٹ کے وکیل سید نذیر آغا ایڈووکیٹ نے بلوچستان کے عوام کو بجلی کے بلوں میں کمی اور لوڈشیڈنگ کے خاتمے کے لیے بلوچستان ہائی کورٹ میں آئینی درخواست دائر کر دی ہے۔
درخواست کی تاریخ 10 دسمبر 2024 بروز منگل مقرر کی گئی ہے۔
سید نذیر آغا ایڈووکیٹ نے اپنی درخواست میں موقف اختیار کیا کہ پاکستان کو سالانہ 25 ہزار میگاواٹ بجلی کی ضرورت ہے، لیکن اس میں سے 8 ہزار میگاواٹ بجلی صرف پیٹرول اور ڈیزل سے پیدا کی جاتی ہے،
جبکہ باقی 17 ہزار میگاواٹ سستی توانائی کے ذرائع جیسے سولر انرجی، کوئلہ، ہوا، پانی اور ایٹمی پلانٹس سے پیدا ہوتی ہے۔
اس کے باوجود وفاقی حکومت اور نیپرا شہریوں سے پورے 25 ہزار میگاواٹ کی قیمت وصول کر رہے ہیں۔
انہوں نے درخواست میں مزید کہا کہ وفاقی حکومت کو بلوچستان کے عوام سے صرف 8 ہزار میگاواٹ کی قیمت وصول کرنی چاہیے جو کہ پیٹرول اور ڈیزل سے پیدا کی جاتی ہے،
جبکہ باقی سستی توانائی کے ذرائع کو نظرانداز کر کے لوگوں سے غیر ضروری اضافی قیمت وصول کرنا غیر منصفانہ ہے۔سید نذیر آغا ایڈووکیٹ نے یہ بھی کہا کہ بلوچستان کے مختلف علاقوں میں 18 سے 20 گھنٹے تک لوڈشیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے،
جس سے کسانوں، زمینداروں اور کاروباری افراد کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ انہوں نے بلوچستان میں لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کرنے اور عوام کو بہتر سہولتیں فراہم کرنے کی درخواست کی۔
یہ درخواست بلوچستان کے عوام کے لیے ایک اہم پیشرفت ہے اور اس سے صوبے میں بجلی کی فراہمی اور قیمتوں میں بہتری کی امید پیدا ہوئی ہے۔