|

وقتِ اشاعت :   5 hours پہلے

کوئٹہ: وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے بدھ کے روز بلوچستان سول سروسز اکیڈمی کوئٹہ کا دورہ کیا اور نئے فیز ٹو اکیڈمک بلاک کا سنگ بنیاد رکھا۔
وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ نئے اکیڈمک بلاک کو آٹھ ماہ میں مکمل کر کے فعال بنایا جائے اور زیر تربیت افسران کے لئے قائم اکیڈمی کو تمام ضروری سہولیات سے آراستہ کیا جائے۔
وزیراعلیٰ نے اس موقع پر 4th ایم سی ایم سی کے زیر تربیت افسران سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے تین بڑے چیلنجز کرپشن گورننس، ماحولیاتی تبدیلی اور دہشت گردی ہے۔
بہتر سروس ڈلیوری کے لیے ضروری ہے کہ اچھے عہدوں پر اہل اور قابل افسران تعینات کیے جائیں۔
انہوں نے کہا کہ تمام سرکاری محکموں میں اصلاحات ناگزیر ہیں۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ آپ سب کے ذریعے صوبائی حکومت نے صوبے میں میرٹ کریسی کو یقینی بنانا ہے کیونکہ میرٹ اور شفافیت ہوگی تو عوامی مسائل کم ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کو اینٹی اسٹیٹ بیانیہ کے ذریعے ریاست سے دور کرنے کی سازش کی جا رہی ہے، حکومت ڈائیلاگ کے ذریعے تمام ایشوز کو حل کرنا چاہتی ہے۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ یہاں کے نوجوانوں کے لیے حکومت نے تعلیمی اسکالرشپس کا اعلان کیا ہے، اخوت پروگرام کے تحت صوبے کے نوجوانوں کو اپنا کاروبار شروع کرنے کے لیے بجٹ میں دو ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔
صوبے کے 30 ہزار نوجوانوں کو تکنیکی اور فنی ہنر کے حصول کے لیے باہر بھجوایا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ صوبے میں بیروزگاری کے خاتمے کے لئے نجی شعبے کا آگے آنا ضروری ہے۔
صوبائی ترقیاتی پروگرام پر عمل درآمد کے لیے باقاعدہ پلاننگ کی ضرورت ہے۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ اگلے سال کے ترقیاتی بجٹ پر ابھی سے کام شروع کر دیا ہے۔
وزیراعلیٰ نے اکیڈمی کو صوبائی حکومت کی جانب سے ہر ممکن تعاون اور تمام زیر تربیت افسران کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔
رکن صوبائی اسمبلی بلوچستان انجینیئر زمرک خان اچکزئی، سیکریٹری ایس اینڈ جی اے ڈی فیصل آغا اور سیکریٹری مواصلات و تعمیرات لعل جان جعفر بھی اس موقع پر موجود تھے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *