ڈیرہ مرادجمالی: سینئر صوبائی وزیر آبپاشی میر صادق عمرانی نے نے کہاکہ مسلم لیگ ن وفاق میں حکومت سازی کے دوران پیپلز پارٹی سے کیئے معاہدے کی پاسداری کرے بلوچستان حکومت کی تشکیل میں مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی کے درمیان کوئی معاہدہ نہیں ہے اور وزیر اعلیٰ کا عہدہ پانچ سال تک پیپلز پارٹی کے پاس رہے گا،
کسی ڈھائی سالہ معاہدے کا وجود نہیں بلوچستان اسمبلی میں تحریک انصاف پر پابندی کے حوالے سے کہا کہ بلوچستان اسمبلی میں مسلم لیگ (ن) نے اس قرارداد کو پیش کیا لیکن پیپلز پارٹی خاموش رہی۔
انہوں نے مزید کہا کہ پیپلز پارٹی کسی بھی سیاسی جماعت پر پابندی لگانے کے حق میں نہیں ہے،
چاہے وہ تحریک انصاف ہی کیوں نہ ہو وزیراعلی بلوچستان نے ماضی میں ملازمیتیں فروخت کرنے والی فیکٹری بند کردی ہے جو بھی سرکاری ملازمتیں فروخت کرنے میں ملوث پائے گئے کارروائی کی جائے گی ڈیرہ مرادجمالی میں ڈاکٹروں پیرامیڈیکس کے سرکاری اسپتالوں کی نجکاری کنڑیکٹ پر ملازمین بھرتی کے خلاف احتجاج کرنے والے مظاہرین سے مذاکرات کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے کیا میر صادق عمرانی نے کہا کہ آبپاشی کے نظام میں بہتری کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ سیلاب کے بعد کچھی کینال کی مرمت کی گئی ہے اور پانی بحال کر دیا گیا ہے،
جس سے بلوچستان میں زرعی انقلاب آئے گا اور کہاکہ پٹ فیڈرکینال پر سیاست ختم کرکے پندرہ سالوں سے نہریں کھول کر کسانوں زمینداروں کو زرعی پانی پہنچایا گیا ہے
اس سے قبل جاگیر کسانوں کی زمینوں کو بنجرز کرکے اونے پونے داموں خرید رہے تھے انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ بلوچستان نے سرکاری ملازمتوں کی فروخت کے غیر قانونی عمل کو ختم کر دیا ہے،
جو ایک بڑی کامیابی ہے۔
صوبائی وزیر میر صادق عمرانی نے ڈیرہ مراد جمالی کے عوام کے لیے ایک اہم اعلان کرتے ہوئے کہا کہ جلد ان کو ان کے گھروں کے مالکانہ حقوق دیے جائیں گے تاکہ وہ اپنے گھروں کے مالک بن سکیں۔
Leave a Reply