|

وقتِ اشاعت :   4 hours پہلے

تربت:  نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر سابق وزیراعلیٰ بلوچستان ایم پی اے ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہاہے کہ بارڈر کاروبار کو آزادانہ بنانے کیلئے ٹوکن سسٹم کا خاتمہ کیاجائے، لاپتہ افراد کامسئلہ روزبروز شدت اختیار کرتاجا رہا ہے

لاپتہ افرادکے مسئلہ کو حل کیاجائے، سرکاری ملازمتوں پرمیرٹ کو یقینی بنایا جائے، تلار کوسٹ گارڈز چیک پوسٹ کو ہٹایا جائے،

ان خیالات کااظہار انہوں نے پیرکے روز نیشنل پارٹی کیچ کے ضلعی سیکرٹریٹ میں تربت پریس کلب کے صحافیوں سے خصوصی ملاقات کے دوران کیا، اس موقع پر نیشنل پارٹی کے مرکزی کمیٹی کے رکن واجہ ابوالحسن بھی موجود تھے،

ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہاکہ 8فروری 2024ء کے بعد جو دھاندلی زدہ حکومت وجود میں آئی ہے وہ مکمل طورپر ناکام ہوچکی ہے،

امن وامان کی صورت حال بدسے بدتر ہوتی جارہی ہے بالخصوص کیچ اور پنجگور میں روزانہ نوجوان مارے جارہے ہیں، آئے روز لوگ لاپتہ کئے جارہے ہیں،

ابھی تک وفاقی وصوبائی حکومتیں اس ایشو کو سنجیدگی سے نہیں لے رہی ہیں جس سے بدامنی، بے چینی بڑھتی جارہی ہے، انہوں نے کہاکہ بلوچستان کے کئی بلوچ پشتون اضلاع سرحدکے ساتھ منسلک ہونے کے ناطے وہاں کے عوام اشیاء خوردونوش اور تیل وغیرہ لاتے ہیں مگر بارڈر پر غیر ضروری قدغنیں عائدکرکے بارڈر کو غریب عوام کی دسترس سے دور رکھا گیا ہے

اور بارڈر کویرغمال بناکر ٹوکن اورچیک پوسٹوں کی شکل میں روزانہ کروڑوں روپے کی آمدن ہوتی ہے جو نچلی سطح سے اسلام آباد تک تقسیم ہوتی ہے انہوں نے کہاکہ ٹوکن کے عذاب سے عوام کونجات دلایا جائے اور ٹوکن سسٹم کا خاتمہ کیا جائے بصورت دیگر نیشنل پارٹی اس کے خلاف عوام کومنظم کرکے تحریک چلائے گی، انہوں نے کہاکہ سرکاری ملازمتوں پر میرٹ نہ ہونے کی وجہ سے نوجوان مایوسی کے شکار ہورہے ہیں

حالیہ ایجوکیشن کی آسامیوں پر اگر اقرباء￿ پروری کی کوشش کی گئی تونیشنل پارٹی سخت اقدام اٹھائے گی، یہاں معاش کے ذرائع بارڈر اور ملازمتیں ہیں انہیں غریب عوام کے دسترس سے باہر رکھنے کی کسی کوشش کوکامیاب نہیں ہونے دیاجائے گا،

انہوں نے کہاکہ حکومت امن وامان برقرار رکھنے پر بھرپور توجہ دے عوام کے جان ومال کے تحفظ کویقینی بنائے، تربت شہرکے اندر اسپیڈ بریکر کوہٹایا جائے انہوں نے تلار کے مقام پر کوسٹ گارڈز کے چیک پوسٹ کو غیر ضروری قرار دیتے ہوئے اسے فوری ہٹانے کامطالبہ کیااورکہاکہ تلار کوسٹ گارڈز چیک پوسٹ پر تیل بردار گاڑیوں کو دن بھر روک کر انہیں ذہنی اذیت پہنچانا معمول بن چکی ہے یہ رویہ ناقابل برداشت ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *