کوئٹہ : پشتونخواملی عوامی پارٹی کے مرکزی سیکرٹریٹ کے جاری کردہ پریس ریلیز میںکہا گیاہے کہ پولیو بچائو مہم ایمرجنسی کے تحت ملک اور بالخصوص پشتون بلوچ صوبے کے تمام اضلاع میں بچوں کوپولیو کے وائرس سے بچانے کے لیے قطرے پلائیں جاتے ہیں
اور اسے بین الاقوامی صحت کے اداروں ، ڈونرز ایجنسیوں کا تعاون حاصل ہے ، احتجاج ہر شہری کا آئینی حق ہے لیکن احتجاج کی آڑ میں پولیو مہم کا بائیکاٹ کرنا نہ صرف اپنے بچوں کو پولیو کے تباہ کن وائرس سے دوچار کرناہے بلکہ بین الاقوامی سطح پر صحت کے اداروں اور ڈونرز ایجنسیوں کی مدد وتعاون سے محروم کرنے کے مترادف ہے ۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ پشتونخواملی عوامی پارٹی پہلے روز سے تعلیم ، صحت سمیت ہر شعبہ زندگی کے اداروں کی نجکاری کی خلاف رہی ہے ،ہر فورم پر نجکاری کی نہ صرف مذمت کرتی رہی بلکہ اسے حکومتوں کی نااہلی اور ناکام پالیسیوں کا نتیجہ قرار دیتی رہی ہے۔
بیان میں کہا گیاہے کہ پارٹی صوبے کے ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے تمام جائز مطالبات کی حمایت کرتی ہے اور نجکاری کے خلاف ہر موقع پر ان کے ساتھ کھڑی ہوگی اور ان سے ہمدردانہ اپیل کرتی ہے کہ صوبے میں پہلے سے تباہ حال صحت کے شعبے کو بچانے اور عوام کو علاج ومعالجے کی سہولت مہیا کرنے سمیت ایمرجنسی بنیاد پر جاری پولیو مہم کو جاری رکھنے میں اپنا مثبت وتعمیری کردارادا کرے ۔
پشتونخواملی عوامی پارٹی کے صوبائی سیکرٹریٹ کے جاری کردہ بیان میں گیس کا بحران شدت اختیار کرگیا ہے جس وجہ سے بالخصوص جنوبی پشتونخوا کے اضلاع کوئٹہ ، پشین ، زیارت میں گیس پریشر کی شدید کمی ، گیس کی لوڈشیڈنگ وبندش سے صارفین شدید سردی کے موسم میں اذیت سے دوچار ہیں ۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ صوبے میں نہ ہی کوئی کارخانہ ، پاور پلانٹس موجود ہیں جہاں گیس کی فراہمی کی جارہی ہو بلکہ گیس کی قلت اور مصنوعی بحران کی سوئی سدرن گیس کمپنی ذمہ دار ہے جو عوام کو گیس کی فراہمی میں سنجیدہ ہی نہیں۔
بارہا پارٹی وفد موسم سرما کے آغاز سے قبل انہیں آگاہ کرتی رہی ہیں اور ان کی جانب سے طفل تسلیوں کا سہارا لیکر صرف یقین دہانیوں تک اقدامات کئے گئے ہیں۔
اخبارات اور سوشل میڈیا میں روزانہ کی بنیاد پر بیانات کے گیس پائپ لائنوں کی بچھائی ، مرمت اور عوام کے گیس کی مسئلے سے نجات کے لئے 8سے 12گھنٹوں کی بندش ہوگی اور پورا سال تقریباً انہی بیانات سے عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکا گیا لیکن آج جب سردی آ پڑی تو کسی بھی علاقے میں گیس موجود نہیں ۔ گیس اور بجلی کی اعلانیہ وغیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کے باعث زندگی کے ہر طبقے کا شہری شدید طور پر متاثر ہیں اور کیسکو وسوئی سدرن گیس کمپنیوں کے ان عوام دشمن اقداما ت سے سخت نالاں ہیں۔
پشتونخواملی عوامی پارٹی کیسکو کے اعلیٰ حکام پر زور دیتی ہے کہ وہ غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کا سلسلہ ختم کرے اور اسی طرح سوئی سدرن گیس کمپنی کے حکام سے مطالبہ کرتی ہے کہ وہ طفل تسلیوں کی بجائے عملی اقدامات اُٹھا کر کوئٹہ ، پشین ، زیارت کے جن علاقوں میں گیس پائپ لائنیں بچھی ہوئی ہیں اور کنکنشز دیئے گئے ہیں
ان صارفین کو گیس کی فراہمی کے لیئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات اٹھائے ۔بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ امر انتہائی افسوسناک ہے کہ جنوبی پشتونخوا کے صرف ان تین اضلاع میں گیس کی سہولت مہیا کی گئی ہے حالانکہ صوبے کی پیداوار گیس اس پشتون بلوچ صو بے کے ہر ضلع ، علاقے کے عوام کو میسر ہونی چاہیے تھی لیکن بدقسمتی یہ ہے کہ یہاں عوام اپنے ہی وسائل ومعدنیات سے محروم ہیں ۔
جبکہ دوسری جانب ملک کے مختلف علاقوں، صنعتی شعبوں،کارخانوں ، پاور پلانٹس کو سوئی گیس کی فراہمی جاری ہے ۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ ایک جانب سوئی سدرن گیس کمپنی مہنگے داموں گیس فراہم کررہی ہے دوسری جانب ایل این جی یعنی مائع قدرتی گیس اور دیگر ایندھن کے ذرائع کی قیمتیں بھی آسمان سے باتیں کررہی ہیں ۔ زیارت جہاں صنوبر کے قیمتی جنگلات موجود ہیں اور اسے بین الاقوامی ورثہ قرار دیا گیا، گیس کی عدم فراہمی کے باعث شہری روزانہ کی بنیاد پر سینکڑوں ،درختوں کو کاٹ رہے ہیں اور اسے ایندھن کا ذریعہ بنارہے ہیں۔
ان جنگلات کو بچانا نہ صرف محکمہ جنگلات بلکہ حکومت اور تمام متعلقہ حکام کی ذمہ داری ہیں اور خود زیارت کے عوام کی بھی ذمہ داریوں میں شامل ہیں کہ وہ اپنے علاقے کی خوبصورتی ، قیمتی جنگلات کو بچانے میں اپنا کردار ادا کرے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ اگرمکمل پریشر کے ساتھ گیس کی فراہمی کو یقینی نہ بنایا گیا تو پارٹی ضلع کوئٹہ کے چاروں تحصیلوں کے زیر اہتمام احتجاج کا راستہ اختیار کریگی جس کی ذمہ داری حکومت اور سوئی سدرن گیس کمپنی پر عائد ہوگی ۔
Leave a Reply