کوئٹہ: ایمر جنسی آپریشن سینٹر بلوچستان کے کوارڈینٹر انعام الحق نے کہا ہے کہ بلوچستان بھر میں انسداد پولیو کی سات روزہ مہم آج 17دسمبر بروز پیر سے شروع ہو گی،
یہ انسدادپولیو مہم صوبے میں رپورٹ ہونے والے حالیہ پولیو کے کیسز اور ماحولیاتی نمونوں میں پولیو وائرس کی موجودگی کے پیش نظر شروع کی جارہی ہے۔مہم کے دوران26لاکھ60ہزار سے زائد بچوں کو پولیو سے بچاو کے قطرے پلائے جائیں گے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جاری کردہ ایک بیان میں کیا۔
انہوں نے کہا کہ انسداد پولیو کی یہ مہم بلوچستان بھر میں شروع کی جارہی ہے۔ مہم کی تمام تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں۔انہوں نے تمام والدین سے اپیل کی کہ صوبے میں پولیو کیس اور ماحولیات میں وائرس کی موجودگی کی وجہ سے والدین خبردار کیا جاتا ہے
کہ وہ اپنے بچوں کو پولیو سے بچاو کو قطرے ضرور پلائیں اور اس مہم میں پولیو ٹیم کے ساتھ اپنے تعاون کو یقینی بنائیں کیونکہ اس مہم کا مقصد صوبے کے بیشتر اضلاع کے ماحولیات میں پولیو وائرس کی موجودگی کی بناء پر کیا جا رہا ہے۔
اگر والدین بچوں کو قطرے نہیں پلائیں گے تو وائرس بچوں کو عمر بھر کے لئے معذور کر سکتا ہے۔
انہوں نے والدین پر زور دیا ہے کہ وہ اپنے بچوں کی زندگیوں سے نہ کھیلیں پانچ سال سے کم عمر کے اپنے تمام بچوں کو پولیوکے قطرے ضرور پلائیں، اگر ان کا کوئی بچہ پولیو کے قطرے پلانے سے بچ جائے تو ضلعی انتظامیہ سے رابطہ کریں۔
انہوں نے کہا کہ سول سوسائٹی، اساتذہ اور علماء کرام خصوصی طور پر اس مہم میں اپنے تعاون کو یقینی بنائیں۔
واضح رہے کہ بلوچستان میں تین سال کے بعد اس سال 2024 میں باقی صوبوں کی بہ نسبت سب سے زیادہ 26 پولیوکے کیسز چمن،ڈیرہ بگٹی، قلعہ عبداللہ، کوئٹہ، جھل مگسی، ژوب،قلعہ سیف اللہ ، پشین ، لورالائی، نوشکی،چاغی اور خاران جعفرآباد سے رپورٹ ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پولیو ورکرز نے ہرطرح کے سخت ترین موسمی حالات کے باوجود قومی فریضہ کی ادائیگی میں اپنے فرائض احسن طریقے سے نبھائے ہیں،
معمول کے حفاظتی ٹیکہ جاتی نظام کو بھی مضبوط بنیادوں پر استوار کیا جارہا ہے۔انعام الحق نے کہا کہ پولیو مہم کے دوران11 ہزار600کے قریب ٹیمیں حصہ لیں گی۔جن میں 9ہزار326 موبائل ٹیمیں،904فکسڈسائٹ او ر593ٹرانزٹ پوائنٹس شامل ہیں۔
واضح رہے کہ محکمہ داخلہ بلوچستان کی درخواست پر پولیو مہم ایک دن کیلئے موخر کی گئی تھی ۔
Leave a Reply