نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے نامزد خصوصی ایلچی رچرڈ گرینل کی جانب سے بانی پی ٹی آئی کی رہائی کا مطالبہ دوسری بار دہرایاگیا ہے جس پر پی ٹی آئی کے آفیشل سوشل میڈیا پر خوشیاں منارہے ہیں کہ امریکہ کی نئی حکومت جو آرہی ہے وہ بانی پی ٹی آئی کو رہا کرائے گی ۔
رچرڈ گرینل نے پہلے ٹوئٹ کیا تھااورپھر گزشتہ روز امریکی ڈیجیٹل پلیٹ فارم کو پاکستان کے میزائل پروگرام کے موضوع پر سوالات کے جوابات پر انہوں نے بانی پی ٹی آئی کا دوبارہ تذکرہ کیا ۔
رچرڈ گرینل نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے نامزد وزیرخارجہ مارکو روبیو نے پاکستان کے میزائل پروگرام پر بات کرنے کی تیاری کی ہوئی ہے۔
ایٹمی صلاحیت کے حامل ملکوں سے مختلف انداز میں ڈیل کیا جاتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بائیڈن انتظامیہ جوکام چار سال میں کرنے میں ناکام رہی وہ آخری 45 دن میں کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
رچرڈگرینل نے کہا کہ گزشتہ ٹرمپ انتظامیہ کے اس وقت کے پاکستانی سربراہ حکومت سے بہترین تعلقات تھے، پاکستان کی جیل میں قید رہنما ٹرمپ کی طرح سیاست میں آؤٹ سائیڈر تھے،کامن سینس کی بات کرتے تھے۔
ان کا کہناتھاکہ چاہتے ہیں سابق وزیراعظم کو رہا کیا جائے ،ان پر ویسے ہی الزامات ہیں جیسے ٹرمپ پر تھے، ترجمان محکمہ خارجہ میتھیو ملر نے پیچیدہ گفتگو کی، اصل بات یہی ہے کہ پاکستان کے سابق وزیراعظم کو رہا کیا جائے۔
واضح رہے کہ گزشتہ دنوں امریکا نے طویل فاصلے تک مار کرنے والے بیلسٹک میزائلوں کی تیاری کے حوالے سے پاکستان کے چار اداروں پر پابندی لگائی تھی۔
امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیوملر کے مطابق ان چار پاکستانی اداروں پر الزام ہے کہ انہوں نے پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام کو آگے بڑھانے میں مدد دی ہے۔
امریکی پابندیوں کا شکار ہونے والے پاکستانی اداروں میں اسلام آباد کا نیشنل ڈیولپمنٹ کمپلیکس اور کراچی میں قائم 3 ادارے اختر اینڈ سنز، ایفیلی ایٹس انٹرنیشنل اور روک سائیڈ انٹرپرائیزز شامل ہیں۔
امریکا کے نائب مشیر برائے قومی سلامتی جان فائنر نے کہا تھا کہ جوہری ہتھیاروں سے لیس پاکستان طویل فاصلے تک مار کرنے والے بیلسٹک میزائل تیار کر رہا ہے جو اسے جنوبی ایشیا سے باہر کے اہداف بشمول امریکا کو بھی نشانہ بنانے کے قابل بناسکتے ہیں۔
امریکہ کی جانب سے پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام میں مبینہ تعاون کرنے پر 4 کمپنیوں پر پابندی کے معاملے پر ردعمل دیتے ہوئے دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ اداروں پر پابندیاں عائد کرنے کا امریکی فیصلہ متعصبانہ ہے، پاکستان کی اسٹریٹجک صلاحیتوں کا مقصد جنوبی ایشیا میں امن و استحکام کو برقرار رکھنا ہے۔
بہرحالمیزائل کے موضوع سے ہٹ کر رچرڈ گرینل نے بانی پی ٹی آئی کی رہائی کی بات خاص مقصد کے تحت کی مگر اس سے بانی پی ٹی آئی اور پی ٹی آئی کو کسی طرح کا بھی مستقبل قریب میں فائدہ نہیں پہنچے گا بلکہ رچرڈ گرینل اپنی تشہیر اور پذیرائی کیلئے یہ سب کچھ کررہے ہیں تاکہ ٹرمپ کے سامنے ان کی اہمیت زیادہ ہو۔
رچرڈ گرینل اپنی پروفائل بنارہے ہیں، سوشل میڈیا میں جس طرح چند دنوں میں رچرڈ گرینل کے فالورز سے بڑھے ہیں اس کااندازہ خود رچرڈ گرینل کو بھی نہیں تھا۔
بہرحال پی ٹی آئی کی خوشی خوامخواہ کی ہے کیونکہ ریاستی سطح پر معاملات پوری انتظامیہ بیٹھ کر مشاورت کے ساتھ طے کرتی ہے ناکہ ایک ایلچی کی خواہش پر پالیسی بنائے یا فیصلے کئے جاتے ہیں۔
پی ٹی آئی فی الحال اسی زعم میں مبتلا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کی رہائی جلد ممکن ہو جائے گی اور نئے انتخابات بھی ہوجائینگے ،بانی پی ٹی آئی دوبارہ وزیراعظم ہونگے ،در حقیقت یہ سب خام خیالیہے ، امریکہ اپنے مفادات کو ترجیح دے گا اور بنیادی مقصد پاکستان پر دباؤ بڑھانا ہے اس کے سواء کچھ نہیں۔
Leave a Reply