غزہ میں اسرائیلی جارحیت میں شدت آگئی ہے ،غزہ میں مسلسل خوفناک حملے جاری ہیں ،روازنہ متعدد فلسطینیوں کی شہادت رپورٹ ہورہی ہے۔
اسرائیل نے فلسطین سمیت مشرق وسطیٰ کے دیگر مسلم ممالک کو بھی کوہدف بنارکھا ہے۔
اسرائیل اپنے مذموم مقاصد حاصل کرنے کیلئے مشرق وسطیٰ میں بدترین انسانی حقوق کی پامالی کررہا ہے اور عالمی عدالت انصاف، اقوام متحدہ کے فیصلوں کے بر خلاف جنگی جرائم کا مرتکب ہورہا ہے جبکہ انسانی حقوق کی علمبردار عالمی ممالک اسرائیل کی مکمل پشت پناہی کررہے ہیں جو کہ قابل مذمت عمل ہے۔
بہرحال دوسری جنگ عظیم سے بھی زیادہ حملے اور اموات کی صورتحال فلسطین سمیت مشرق وسطیٰ میں بنتی جارہی ہے اب جنگ کو مشرق وسطیٰ کے دیگر ممالک تک اسرائیل نے پھیلایا ہے، شام کے علاقوں پر بھی قبضے اور حملے اسرائیل نے شروع کر دیئے ہیں ،اسرائیل اس جنگ کی آڑ میں فلسطینی علاقوں میں یہودیوں کی آبادکاری اور گریٹر اسرائیل کے مذموم منصوبے کی تکمیل چاہتا ہے جس کیلئے وہ کسی بھی عالمی قانون اور اداروں کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے جنگی جنون میں مبتلا ہے۔
اسرائیلی حملے کے بعد غزہ کا آخری فعال کمال عدوان اسپتال بھی بند ہو گیا۔عرب میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی فوج نے حماس کے مسلح عناصر کیخلاف آپریشن کے نتیجے میں غزہ کی پٹی کے شمال میں واقع آخری فعال کمال عدوان اسپتال کو نشانہ بنایا۔
اسرائیلی فوج نے اسپتال کے طبی عملے، مریضوں اور اسپتال کے احاطے میں پناہ لیے ہوئے بے گھر فلسطینیوں کو جبری طور پر باہر نکال دیا اور اسپتال کے سرجری ڈپارٹمنٹ، لیبارٹری، گودام اور ایمبولنس یونٹس کو آگ لگا دی۔
غزہ کی وزارت صحت کے مطابق اسرائیلی حملے میں اسپتال کے مرکزی شعبے جل کر تباہ ہو جانے کی اطلاعات ہیں، اسپتال کے ڈائریکٹر حسام ابو صفیہ کا بتانا ہے کہ اسرائیلی حملے میں ڈاکٹر سمیت طبی عملے کے 5 افراد جاں بحق ہوئے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیلی فوج نے غزہ کے کمال عدوان اسپتال کے ڈائریکٹر کو گرفتار کرلیا ہے اور ڈائریکٹر سمیت عملے کے درجنوں ارکان کو حراستی مرکز میں بھیج دیا گیا ہے۔
فلسطینی وزارت صحت کے مطابق اسرائیلی حملوں میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 45 ہزار 399 ہوگئی ہے، اسرائیلی حملوں سے اب تک 1 لاکھ 7 ہزار 940 فلسطینی زخمی ہوچکے ہیں۔
المیہ یہ ہے کہ اس تمام تر اسرائیلی خونی کھیل میں امریکہ سمیت دیگر عالمی قوتیں اسرائیل کو فنڈز اور اسلحہ فراہم کررہے ہیں۔
مشرق وسطیٰ سمیت دیگر اسلامی ممالک میں انسانی حقوق کے ٹھیکیدار فلسطین میں انسانی حقوق کی بدترین پامالی پرمکمل خاموش ہیں اور مکمل طور پر اسرائیل کی پشت پناہی کررہے ہیں ۔
بہرحال اس جنگ سے عالمی امن کیلئے خطرات بڑھتے جائینگے ،اگر اسرائیلی جارحیت کو نہ روکا گیا تو مشرق وسطیٰ کی آگ دنیا میں پھیل سکتی ہے جس سے بڑے پیمانے پر انسانی بحران پیدا ہوگا اور دنیا ایک بڑی تباہی سے دوچار ہوسکتی ہے۔
مشرق وسطیٰ میں اسرائیلی جارحیت میں شدت، عالمی امن کے ٹھیکیداروں کی خاموشی!
وقتِ اشاعت : 3 days پہلے
Leave a Reply