|

وقتِ اشاعت :   3 days پہلے

بلوچستان کا ضلع گوادر ملکی ترقی و خوشحالی کا گیٹ وے ہے۔اپنے منفرد محل وقوع، جغرافیہ اور سمندر کی وجہ سے خطے میں یہ علاقہ معاشی گیم چینجر کی حیثیت رکھتا ہے۔
گوادر میں نیا بین الاقوامی فضائی اڈہ معاشی سرگرمیوں کو بڑھانے کے حوالے سے اہم پیش رفت ہے۔
نیو انٹرنیشنل ایئر پورٹ سے متعلق امور پر اجلاس میں وزیراعظم میاں محمد شہباز نے کہا کہ نیو گوادر ائیرپورٹ پاکستان چین دوستی کی نمایاں مثال ہے، جدید سہولیات سے آراستہ ائیرپورٹ تعمیر کرنے پر چین کے مشکور ہیں۔
وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت اجلاس میں بریفنگ دی گئی کہ گوادر سے مسقط کیلئے پروازوں کا آغاز 10 جنوری 2025ء سے ہو جائے گا جبکہ پی آئی آئی کا کراچی گوادر موجودہ فلائٹ آپریشن جلد ہفتے میں تین دن کر دیا جائے گا۔
وزیراعظم نے کہا کہ نیو گوادر انٹرنیشنل ائیرپورٹ کے فعال ہونے سے علاقے میں خوشحالی آئے گی، ائیرپورٹ کے فعال ہونے سے روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے،انہوں نے کہا کہ گوادر ائیرپورٹ کو مصروف بنانے کے لئے قابل عمل حکمت عملی ترتیب دی جائے۔
انہوں نے نیوگوادر انٹرنیشنل ایئر پورٹ اور بلوچستان کے دیگر علاقوں کے درمیان رابطہ سڑکوں کا نظام بہتر بنانے اور گوادر انٹرنیشنل ایئر پورٹ کے لیے فول پروف سیکیورٹی انتظامات کرنے کی ہدایات دیں۔
اجلاس میں نیو گوادر انٹرنیشنل ائیر پورٹ کی آپریشنلائزیشن پر تفصیلی بریفنگ دی گئی، بریفنگ میں بتایا گیا کہ نیوگوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ رقبے کے لحاظ سے ملک کا سب سے بڑا ہوائی اڈہ ہے، گوادر ایئرپورٹ اے380 ہوائی جہازوں کو ہینڈل کر سکتا ہے،گوادر ایئر پورٹ سے 40 لاکھ مسافر سالانہ سفر کر سکیں گے۔
بہرحال گوادر کو جیو اسٹرٹیجک کی اہمیت حاصل ہے۔
گوادر انٹرنیشنل ائیرپورٹ کے ذریعے انٹرنیشنل اور نیشنل پروازوں کے ذریعے معاشی سرگرمیوں میں تیزی آئے گی، یقینا اس سے گوادر میں دیگر ترقیاتی منصوبوں میں بھی تیزی آئے گی جس کا فائدہ مقامی لوگوں کو براہ راست ملنا چاہئے تاکہ ان کی زندگیوں میں معاشی تبدیلی سمیت انہیں تمام تر بہترین سہولیات بھی فراہم کی جائیں۔
گوادر کے مقامی لوگوں کے تمام تحفظات کو دور کرنا ضروری ہے، ترقی کی شراکت داری میں انہیں شامل کرنا انتہائی ضروری ہے۔
امید ہے کہ کمرشل سرگرمیوں اور معاشی خوشحالی کے ثمرات عام لوگوں تک پہنچانے کیلئے وفاقی اور صوبائی حکومت اپنا بھرپور کردار ادا کریں گی تاکہ گوادر سمیت پورا بلوچستان معاشی ترقی کی دوڑ میں شامل ہوسکے۔

 

 

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *