|

وقتِ اشاعت :   15 hours پہلے

کوئٹہ:  جمعیت علماء اسلام کی کال پر صوبے بھر میں تمام اہم شاہراہوں کو مکمل طور پر بند کرکے احتجاج ریکارڈ کرایا گیا۔

تفصیلات کے مطابق جمعیت علماء اسلام بلوچستان کی کال پر بلوچستان اسمبلی کے حلقہ پی بی 45 کے 15پولنگ اسٹیشنز دوبارہ پولنگ کے دوران مبینہ دھاندلی کے خلاف گوادر سے لے کر ژوب اور شیرانی تک، جبکہ چمن سے لے کر موسی خیل، جعفر آباد اور نصیر آباد تک صوبے کے تمام اضلاع کی اہم شاہراہیں مکمل طور پر بند رہیں۔

اس حوالے سے صوبائی امیر جمعیت علماء اسلام سینیٹر مولانا عبدالواسع کا کہنا تھا کہ حلقہ پی بی 45 کوئٹہ کی نشست پر جمعیت علمائے اسلام کے امیدوار کی واضح جیت کے باوجود تیسرے نمبر پر آنے والے امیدوار کو کامیاب قرار دیکر انکا نوٹیفیکشن جاری کیا گیا جو صوبے کی سیاسی تاریخ کا ایک سیاہ باب تصور کرتے ہے یہ اقدام جمہوری اصولوں کی کھلی خلاف ورزی اور عوامی رائے کی صریح تذلیل ہے۔

صوبے کے تمام اضلاع میں عوام کی جانب سے بھرپور احتجاج کا اس بات کا مظہر ہے کہ موجودہ حکمران عوامی طاقت سے اقتدار میں نہیں آئی ہیں بلکہ مخصوص ٹولے کی نوازشات سے اقتدار پر براجمان ہے۔

ہر جگہ عوام نے یکجہتی کا مظاہرہ کرتے ہوئے جمہوری حقوق کی بحالی کا مطالبہ کیا۔

یہ احتجاج جمہوریت کے حق میں عوام کی پختہ عزم اور یکجہتی کا غماز ہے۔

انہوں نے کہا کہ جمعیت علمائے اسلام کے نمائندوں کو ریٹرننگ آفیسر کے دفتر تک رسائی سے محروم رکھا گیا، اور فارم 45 کے اجراء میں واضح جانبداری کی گئی۔

آر او نے پیپلز پارٹی کے امیدوار کے ساتھ مل کر فارم 47 تیار کیا، جس سے انتخابی عمل میں حکومتی مداخلت اور جانبداری کھل کر سامنے آ گئی۔

ووٹنگ کے بعد آر او آفس جانے والے تمام راستے کنٹینرز لگا کر بند کر دیے گئے، جس سے حکومتی جانبداری مزید اور حکومتی مشینری کا ہمارے خف بے دریغ استعمال واضح ہو گئی۔

مولانا عبدلواسع نے مزید کہا کہ جمعیت علمائے اسلام کے کارکنان نے سخت سردی کے باوجود عوام کے حقِ رائے دہی کے تحفظ کے لیے بے مثال جدو جہد کی۔

اپنا اہنی حق استعمال کرنے کیلئے جمعہت علماء اسلام کے ووٹرز بھرپور انداز میں نکلیں لیکن انکی مینڈیٹ اور حق رائے دہی کے ساتھ بدترین خیانت کی گئی۔

انہوں نے کہا کہ جمعیت علماء اسلام کے زمہ داران نے الیکشن کے بعد تمام فارم 45 محفوظ کیے گئے،ہم ایک ایک پولنگ اسٹیشن کی رپورٹ ہر فورم پر دیکھانے کیلئے تیار ہیں۔

حکومت اور انتخابی عملے نے جمہوری اصولوں کو پامال کرتے ہوئے عوامی رائے کو نظر انداز کیا۔

ان ناروہ اقدامات سے عوامی اعتماد کو شدید دھچکا پہنچا اور جمہوریت سے عوام کی بددلی اور مایوسی میں اضافہ ہوا۔

انہوں نے کہا کہ آٹھ فروری کے انتخابات میں بھی عوامی مینڈیٹ کو پس پشت ڈال کر مخالف امیدواروں کو کامیاب قرار دیا گیا۔

جمعیت علمائے اسلام کو دیوار سے لگانے کی حکومتی پالیسی کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ جب تک عوامی مینڈیٹ کی مکمل واپسی نہیں ہو جاتی، احتجاج کا دائرہ وسیع کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ الیکشن میں ہمارے ساتھ ہونے والی دھاندلی کے حوالے سے جمعیت علمائے اسلام کا سخت ردعمل سامنے آیا ہے۔

جمعیت علمائے اسلام کے تمام کارکنان اور قیادت اس غیر منصفانہ عمل کی بھرپور مذمت کرتے ہیں اور واضح کرتے ہیں کہ جمہوری اقدار اور عوامی مینڈیٹ کے ساتھ کی جانے والی اس دھاندلی کو ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا۔

یہ نہایت افسوسناک ہے کہ انتخابات میں شفافیت اور غیر جانبداری کے اصولوں کو پامال کرتے ہوئے عوامی مینڈیٹ کو چوری کیا گیا۔

جیتی ہوئی نشستوں پر مخالف امیدواروں کو ناجائز طور پر کامیاب قرار دے کر جمہوری عمل کو سبوتاڑ کیا گیا ہے۔

یہ عمل نہ صرف عوام کے اعتماد کے ساتھ دھوکہ ہے بلکہ جمہوریت کے بنیادی اصولوں کے خلاف ایک کھلی سازش ہے۔

جمعیت علمائے اسلام نے الیکشن کے دوران اور بعد میں حکومت اور انتخابی عملے کی واضح جانبداری اور غیر قانونی اقدامات کی نشاندہی کی ہے۔

فارم 45 کے اجرا میں تاخیر اور نتائج کی تبدیلی نے انتخابی عمل کی شفافیت پر سوالیہ نشان لگا دیا ہے۔

ریٹرننگ آفیسرز کی جانبداری اور سرکاری مشینری کا غلط استعمال جمہوریت کے چہرے پر ایک بدنما داغ ہے۔

ہم اس دھاندلی کے خلاف ہر ممکن قانونی اور عوامی سطح پر احتجاج جاری رکھیں گے۔

جمعیت علمائے اسلام اس عزم کا اعادہ کرتی ہے کہ جمہوریت کی بحالی اور عوامی مینڈیٹ کے تحفظ کے لیے ہر ممکن قدم اٹھایا جائے گا۔

اگر حکومت اور انتخابی ادارے اپنے رویے میں تبدیلی نہیں لاتے تو عوام کی طاقت سے بھرپور احتجاجی تحریک شروع کی جائے گی۔

احتجاج کے اختتام پر صوبائی امیر جے یو آئی بلوچستان نے جمعیت علمائے اسلام کی کال پر کامیاب پہیہ جام ہڑتال کے انعقاد پر تمام کارکنوں، عوام الناس، ٹرانسپورٹروں، اور تاجر برادری کا شکریہ ادا کیا۔

انہوں نے کہا کہ کارکنوں نے تمام شاہراہوں پر دھرنے دے کر مؤثر احتجاج ریکارڈ کرایا، جس پر انہیں خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔

تمام اضلاع کے امراء و نظماء کو بھی شاندار احتجاج ریکارڈ کرانے پر سراہا گیا۔

مولانا عبدالواسع نے جمہوری اقدار کی بحالی کی جدوجہد کو مزید وسعت دینے اور آئندہ کے لائحہ عمل کو جلد مرتب کرنے کا عزم ظاہر کیا۔

انہوں نے کہا کہ جمعیت علمائے اسلام عوام کا مقدمہ لے کر میدان عمل میں ہے اور جعلی انتخابات میں مخصوص افراد کو اقتدار سونپنے کے خلاف جدوجہد جاری رکھے گی۔

20 جنوری کو چمن میں جلسے کے ذریعے نئی تحریک کا آغاز کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ فوری طور پر ان دھاندلی زدہ انتخابات کو کالعدم قرار دیا جائے، اور شفاف اور غیر جانبدارانہ طریقے سے دوبارہ انتخابات کرائے جائیں تاکہ عوام کو ان کا جائز حق دیا جا سکے۔

جمعیت علمائے اسلام جمہوریت کی بحالی تک اپنی جدوجہد جاری رکھے گی اور کسی بھی غیر آئینی اور غیر جمہوری اقدام کو برداشت نہیں کرے گی۔

مرکزی قیادت کی مشاورت سے آئندہ کا لائحہ عمل جلد طے کیا جائے گا۔

عوام کے جمہوری حقوق کے تحفظ کے لیے جدوجہد جاری رہے گی، اور جمہوریت کی بحالی کے لیے ہر ممکن اقدام اٹھایا جائے گا۔

دریں اثناء بلوچستان بھر کی طرح مستونگ میں بھی جمیعت علماء اسلام ف کی صوبائی کال کے مطابق پی بی 45 کی رزلٹ میں مبینہ تبدیلی کے خلاف جمعیت علماء اسلام کے کارکنوں نے کوئٹہ کراچی کوئٹہ سبی۔

کوئٹہ تفتان شاہراہوں کو تین مقامات پر بند کردیا گیا روڈ بلاک سے گاڑیوں کی لمبی لمبی قطاریں لگ گئی اور سینکڑوں شدید سردی میں مسافر پھنس گئے۔

جمعیت علما اسلام کے صوبائی کا ل پر کارکنوں نے شاہراہ پر دھرنا دیا جس کی وجہ سے شاہراہوں پر ٹریفک کی روانی معطل ہوگئی اور شدید سردی میں سینکڑوں مسافر پھنس گئے جمعیت علماء اسلام کی جانب سے روڈ بلاک پی بی 45 کوئٹہ کی نتائج میں مبینہ تبدیلی اور جمعیت کے امیدوار کی جیت کو شکست میں تبدیلی کے خلاف کیا جا رہا ہے،

علاوہ ازیں جمعیت علماء اسلام ضلع کوئٹہ کے امیر مولانا عبدالرحمن رفیق، سینئر نائب امیر مولانا خورشید احمد، سیکرٹری جنرل حاجی بشیر احمد کاکڑ، نائب امیر مولانا خدائے دوست اور دیگر عاملہ اراکین کی نگرانی میں کوئٹہ،چمن، ڑوب شاہراہ بلیلی کے مقام پر بند کی گئی۔

ڈپٹی سیکرٹری جنرل حافظ مسعود اور دیگر عاملہ اراکین کی نگرانی میں کوئٹہ-کراچی شاہراہ میاں غنڈی سونا خان تھانے کے مقام پر،

جبکہ نائب امیر مولانا محمد ایوب اور دیگر عاملہ اراکین کی نگرانی میں کوئٹہ،سبی شاہراہ کسٹم ہاؤس سبی روڈ کے مقام پر ہر قسم کی ٹریفک معطل رہی۔

ضلعی امیر مولانا عبد الرحمن رفیق نے سونا خان کے مقام پر احتجاجی دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حلقہ پی بی 45 کے الیکشن میں جمعیت علماء اسلام کی

واضح جیت کو شکست میں بدلنے کی سازش کرنے والے آج عوام کے غیض و غضب اور طاقت کا سامنا کرنے سے قاصر ہیں۔

انہوں نے کہا کہ عوامی ردعمل نے ثابت کردیا ہے کہ جمعیت علماء اسلام کے فیصلے عوامی امنگوں کے ترجمان ہیں۔

انہوں نے کہا کہ عوام کی جانب سے بھرپور حمایت کے اظہار نے جمعیت کے موقف کو تقویت بخشی ہے۔

جمعیت علماء اسلام کی ضلعی مجلس عاملہ نے کامیاب پہیہ جام ہڑتال پر ماتحت تحصیلوں، یونٹوں کے ذمہ داران اور کارکنوں کو مبارکباد دی۔

عوام، خاص طور پر ٹرانسپورٹرز اور تاجر برادری کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا گیا کہ عوام نے ناروا عمل کے خلاف جمعیت علماء اسلام کی کال پر لبیک کہتے ہوئے الیکشن کمیشن اور دیگر متعلقہ قوتوں کو واضح پیغام دیا ہے کہ اس قسم کا ناروا سلوک برداشت نہیں کیا جائے گا۔

جمعیت علما اسلام پاکستان کے صوبائی کال پر صوبہ بھر کی طرح قلات میں بھی پہیہ جام ہڑتال کی گئی، پیہہ جام ہڑتال سے کوئٹہ کراچی شاہراہ کو مڈوے کے مقام پر بند کرکے ہر قسم کے ٹریفک کیلئے بلاک کرکے دھرنا دیا گیا ہڑتال کی وجہ سے گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں اور ہزاروں مسافر شدید سردی میں پھنس کر رہ گئے قلات میں جے یو آئی کے صوبائی امیر آغا فضل الرحمان شاہ و حافظ محمد قاسم لہڑی کی قیادت میں مکمل پہیہ جام ہڑتال کی گئی

اس موقع پر جمعیت علما اسلام قلات کے سینئر رہنما حافظ محمد قاسم لہڑی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ دنوں حلقہ پی بی 45 میں تاریخ کی بدترین دھاندلی ہوئی 8 فروری اور اس الیکشن میں کوئی فرق نہیں اگر سلیکشن ہی کرنا ہے تو الیکشن کو ڈھونگ رچا کر عوام کو اتنی تکلیف دینے کی کیا ضرورت،

میر عثمان پرکانی کو زبردستی ہرانے پر حلقہ کے عوام سمیت پورے بلوچستان میں ایک مایوسی پھیل گئی ہے اب عوام اس سسٹم سے بیزار ہونے لگے ہیں حکمرانوں کو چاہیئے کے ہوش کے ناخن لیں اپنی نا انصافیوں ہر نظر دوڑائیں اگر ایسے ہی رات کے اندھیرے میں عوام مخالف فیصلہ کئے گئے تو اس کے بہت بھیانک انجام ہوں گے اور بلوچستان کے عوام مزید بدامنی اور بے روزگاری کے شکار ہوں گے

ان کا مزید کہنا تھا میں تمام مسافر حضرات سے اس تکلیف کے معذرت کرتا ہوں اور الیکشن کمیشن سے اپیل کرتا ہوں کہ میر عثمان پرکانی کے کامیابی کے نوٹیفکیشن کو جلد شائع کرکے عوام کو مزید تکلیف سے بچائیں شام کے وقت ہڑتال ختم کرکے روڈ کو ٹریفک کیلئے کھول دیا گیا اور مظاہرین پر امن طور پر منتشر ہوگئے۔

جمعیت علماء اسلام کے سربراہ رکن قومی اسمبلی مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ دھاندلی زدہ الیکشن تسلیم نہیںکرتے دھاندلی کے خلاف اپنا آئینی حق استعمال کرتے ہوئے اپنی فتح کے لئے استقامت میں لڑتے رہیں گے ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز جمعیت کے رہنماء حلقہ پی بی 45 کوئٹہ سے امیدوار میر عثمان پرکانی سے اسلام آباد میں ملاقات کے دوران کیا اس موقع پر جمعیت علماء اسلام کے مرکزی سیکرٹری جنرل و رکن قومی اسمبلی مولانا عبدالغفور حیدری ، سینیٹر کامران مرتضیٰ ، انجینئر ضیاء الرحمن ، سابق اپوزیشن لیڈر ملک سکندر ایڈووکیٹ ، سعید احمد سمیت دیگر بھی موجود تھے۔

ملاقات کے دوران میر عثمان پرکانی نے مولانا فضل الرحمن کو گزشتہ دنوں حلقہ پی بی 45 کے 15 پولنگ اسٹیشنوں پر ری پولنگ کے دوران کی جانے والی دھاندلی سے ان کی کامیابی کو شکست میں تبدیل کرنے کے حوالے سے حقائق سے آگاہ کیا اس موقع پر مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ ہم دھاندلی زدہ الیکشن تسلیم نہیں کرتے اس کے خلاف اپنا آئینی حق استعمال کریں گے جب تک ہماری فتح یقینی نہیں ہوگی ہم استقامت کے ساتھ لڑتے رہیں گے اس موقع پر مرکزی سیکرٹری جنرل مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا کہ انتخاب کے موقع پر دیئے جانے والے فارم 45کے مطابق میر عثمان پرکانی واضح اکثریت سے کامیابی حاصل کرچکے ہیں دھاندلی زدہ ایسے انتخاب کو ہم جوتے کی نوک پر رکھتے ہیں کیونکہ آج کے احتجاج کے دوران ہونے والی تاریخی پہیہ جام ہڑتال الیکشن کمیشن اور صوبائی حکومت کیخلاف ایک ریفرنڈم ہے جس سے انہیں سبق سیکھنا چاہئے انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کا گھنائونا کردار ہے جو سب کے سامنے عیاں ہے اور الیکشن کمیشن نے نوٹیفکیشن جاری کرکے جمہوریت کے منہ پر کالک مل دی ہے ہم اپنے حقوق کے حصول کیلئے آئینی حق استعمال کرتے ہوئے جدوجہد جاری رکھیں گے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *