|

وقتِ اشاعت :   3 hours پہلے

خاران: کے ای ڈی او نوروز خان مسکانزئی اور ڈی سی خاران منیر سومرو کی جانب سے حالیہ ایس بی کے، کے پوسٹوں پر میرٹ کی سنگین خلاف ورزی کرتے ہوئے میری بہن سمیت متعدد اہل اور ڈگری یافتہ امیدواروں کو نظرانداز کر کے من پسند افراد کو رشوت کے ذریعے فہرست میں شامل کیا گیا ہے جو کہ تعلیم دشمنی کی واضح مثال ہے۔
ای ڈی او صاحب کے کارنامے خاران میں کسی سے ڈھکے چھپے نہیں ہیں۔
ڈی سی صاحب کے چارج سنبھالنے کے بعد یہ دونوں افسران تعلیم کے میدان میں اپنی شراکت داری کو اپنا منافع بخش کاروبار بنا چکے ہیں، جس سے ان کے ذاتی مفادات تو پروان چڑھ رہے ہیں مگر خاران کی تعلیم مسلسل زوال پذیر ہے۔
خاران میں تعلیم کی زبوں حالی، اسکولوں کے بگڑتے حالات، محکمہ تعلیم میں بدعنوانی اور امتحانات کے دوران طالبات کی بلیک میلنگ جیسے معاملات میں ای ڈی او صاحب کا کردار کسی سے پوشیدہ نہیں۔
ان کی قیادت میں نہ صرف تعلیمی معیار بلکہ طالبات کی عزت و وقار بھی خطرے میں ہے۔
حالیہ میرٹ لسٹ میں تبدیلیاں ایک اور بدعنوانی کی مثال ہے، جہاں مستحق امیدواروں کو محروم کر کے پیسے کے عوض اپنے من پسند افراد کو شامل کیا گیا ہے۔
جن میں وہ افراد بھی شامل ہیں جو تحریری ٹیسٹ میں شریک تک نہیں ہوئے۔
یہ کھلا مذاق اور اہل علاقہ کے ساتھ ناانصافی ہے۔
ہم ایم پی اے خاران میر شعیب جان نوشیروانی اور وزیر تعلیم سمیت تمام متعلقہ حکام سے پرزور اپیل کرتے ہیں کہ فوری طور پر ای ڈی او اور ڈی سی خاران کے خلاف کارروائی کریں اور متاثرہ امیدواروں کو انصاف فراہم کیا جائے۔
بصورت دیگر، ہم پریس کانفرنس، احتجاجی دھرنے، بھوک ہڑتال، ریڈ زون دھرنا، نیب کورٹس اور ہائی کورٹس سے رجوع کرنے سمیت تمام قانونی راستے اختیار کرنے پر مجبور ہوں گے۔
ہم جلد ہی پریس کانفرنس کے ذریعے اپنے آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔
ایس بے کے شارٹ لسٹ امیدواروں کے حقوق کے ہر دم لڑتے رہیں گے، اتنی آسانی سے تمھیں اہل نوجوانوں کا حق مارنے نہیں دیں گے۔
میں تسلیم کرتا ہوں کہ ریاست نے اپ کو طاقتور بنا دیا ہے، لیکن ہم اپنی تمام تر کوششوں سے ہر پلیٹ فارم پر آپ کو چیلنج کرنے کی بھرپور کوشش کریں گے۔
کبھی کھلی کچہری اور کبھی برائے نام عوامی سیمینار کے ذریعے عوام کو بیوقوف بنانے والے ڈی سی خاران اور ڈسٹرکٹ ایجوکیشن افیسر نوروز خان مسکانزئی صاحب مل کر ہمارے بچوں کے مستقبل کو تباہ کر رہے ہیں۔
خود کو مسیحا کے روپ میں پیش کرنے والے یہ لوگ اصل میں ہمارے تعلیمی نظام اور ہمارے بچوں کے دشمن ہیں، یہ S80 کا دور نہیں ہے، ڈی سی صاحب بلوچ بھی اب تجربات سے گزر کر سالی ساری اصلیت کو جانتا ہے اور مقابلہ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *