|

وقتِ اشاعت :   10 hours پہلے

تربت:  نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر، سابق وزیر اعلٰی بلوچستان، رکن صوبائی اسمبلی ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ, مرکزی رہنما جسٹس ریٹائرڑ شکیل بلوچ اور ضلعی جنرل سکریٹری سرتاج گچکی نے نیشنل پارٹی کوشکلات کے سینئر کارکن حاجی مکیش منصوری کی عیادت کی۔

جہاں کوشقلات اور کہن پشت کے پارٹی ورکروں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ انہوں نے کارکنان سے خطاب کرتے ھوئے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ اپنے منظورنظر کوگوں کے علاوہ کسی دوسرے سیاسی لیڈرزکومسترد کرکے جو حالات پیدا کررہی ھے اس کے منفی نتائج نکلیں گے،

سیاسی کارکن عوام کے جوابدہ ھوتے ھیں۔

انہوں نے کہا کہ حکومت غیر اعلانیہ مارشل لاء￿ کی مانندہے، اسٹیبلشمنٹ نیالیکشن کو مزاق بنارکھاہے،حال ہی میں کوئٹہ کے الیکشن میں دوبارہ جنرل الیکشن کے طریقہ کارکودہرایاگیا ہے عوام ووٹ کسی اور کو دیتے ہیں لیکن اسٹیبلشمنٹ عوام کی رائے کیبرعکس نتیجہ نکالتے ہیں،جس سے عوام کاووٹ پرسے بھروسہ ختم ہوگیاہے،

انہوں نے کہاکہ نیشنل پارٹی کے ورکرز اشرف حسین اور غفور ہوت کا کیا قصور ہیکہ انہیں دھمکیاں دی جارہی ھیں ان کے گھروں پر چھاپے مار رہی ھیں۔ نیشنل پارٹی عوام کی جماعت ھے بلوچستان کے ساحل وسائل کیلئے جدوجہد اور احتجاج کررہی ہے ہمارے کارکنوں کو جان سے مارنے کی دھمکیاں دے رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ھم عوام کی ترقی اور خوشحالی کی بات کررہے ہیں،نیشنل پارٹی کیورکرز صبرکا دامن نہ چھوڑیں نیشنل پارٹی نے ضیاء￿ الحق کی مارشل لاء کا سامنا کیاہے،پرویزمشرف کیمارشل لاء￿ کو بھی دیکھاہینیشنل پارٹی کے ورکرزاس غیراعلامیہ مارشل لاء￿ کابھی مقابلہ کریں گے،بطور ایم پی اے مجھ سے کوشقلات کیلئے جو بھی ہوسکتاہیکرونگا پچھلے پی ایس ڈی پی میں کوشقلات کے جوکام رہ گئے تھے انہیں آئندہ پی ایس ڈی پی میں شامل کیاجائیگا۔ آخر میں ضلعی جنرل سکریٹری سرتاج گچکی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نیشنل پارٹی کی جدوجہد کا محور مزدور، کسان اور دیگر تمام پسے ہوئے طبقات کی مفادات کا تحفظ کرنا ہے۔

نیشنل پارٹی کے قائد ڈاکٹر مالک بلوچ ایک وزنری لیڈر ہیں ان کی سوچ قومی و اجتماعی بنیادوں پر استوار ہے۔

انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر مالک بلوچ کو جب بھی موقع ملا ہے تو اس نے ہمیشہ عوامی کی خدمت کو ترجیح دی ہے۔

انہوں تمام کارکنان کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے بڑی تعداد میں اجلاس میں شرکت کی۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *