گوادر: گوادر میں لاپتہ افراد، غیرقانونی ٹرالرنگ، بارڈر بندش اہم ترین مسائل ہیں، صحت اور تعلیم کے شعبہ زبوں حالی کا شکار ہیں۔
اسمبلی میں ایم پی اے کے حلف کو ایک سال پورا ہونے جارہا ہے اپنی ایک سالا کارکردگی عوامی عدالت میں لے کر جائیں گے۔ ان خیالات کا اظہار حق دو تحریک کے قائد جماعت اسلامی کے صوبائی امیر ایم پی اے گوادر مولانا ہدایت الرحمن بلوچ نے پریس کلب گوادر میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
انھوں نے کہا کہ سی پیک کا مرکز گوادر ہے وفاقی حکومت گوادر میں اربوں ڈالرز کی فنڈز سے انٹرنیشنل ائیرپورٹ بنایا لیکن گوادر کے شہری زندگی کی تمام تر بنیادی سہولتوں اور ضرورتوں سے محروم ہیں ۔ سی پیک کے فنڈز سے 1500کلومیٹر جدید سڑکیں بنائیں لیکن گوادر میں ایک کلومیٹر روڈ تعمیر نہیں کی گئی ۔
انہوں نے کہا کہ ضلع گوادر اس وقت گوں نا گوں مسائل کا شکار ہے لیکن اہم ترین مسئلہ بلوچستان کے دیگر علاقوں کی طرح یہاں ماورائے قانون نوجوانوں کی گرفتاریاں ہیں
اس وقت یہاں سے متعدد نوجوان غائب ہیں اور ان کی مائیں تڑپ رہی ہیں جب کہ ہم متعدد بار زمہ داروں سے رابطہ کرکے اس اہم مسئلہ کو گوش گزار کرایا جنہوں نے ہمیں یقین دہانی کرائی ہے اس مسئلہ کو سلجھائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ غیر قانونی ٹرالرنگ اور بارڈر بندش پر ہمارا موقف واضح ہے غیرقانونی ٹرالرنگ ماہی گیروں کے روزگار پر لٹکتی ہوئی تلوار ہے جسے دور کرنے کے لئے ہمیں ابھی تک سو فیصد کامیابی نصیب نہیں ہوئی ہے لیکن ہماری جدوجہد جاری ہے۔ فشریز قوانین کو بہتر اور موثر کرنے کے لئے قانون سازی کا مسودہ بھی پیش کرچکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بارڈر بندش اور اس پر آئے روز قدغنیں لگانا قطعی طورپر درست نہیں
یہ لوگوں کے معاش کا اہم ذریعہ ہے ہم نے اختیار داروں پر واضح کیا ہے کہ اگر بارڈر بند ہوگیا تو لاقانونیت جنم لے گی جو دہشت گردی کو فروغ دے گا
اس لئے لوگوں کو آزادانہ طورپر کاروبار کی اجازت دی جائے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے اپنی مختصر مدت میں عوامی مسائل حل کرنے کی کوشش کی ہے گوادر شہر میں جاری منصوبوں کی بروقت تکمیل کے لئے کوشش کررہے ہیں جی ڈی اے گوادر نے 30 اپریل تک اپنے منصوبوں پر مزید پیش رفت کرنے کی تحریری ضمانت دے دی ہے۔
انہوں نے کہا کہ سیلاب سے ضلع گوادر کے جن زمین داروں کے بندات کو نقصان پہنچا تھا ہم نے بلاتفریق اور کسی بھی وابستگی سے بالاتر ہوکر شفاف طریقے سے بندات تعمیر کرکے دیئے ہیں جس کا کوئی بھی آڈٹ کرسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ضلع گوادر میں پانی کی دستیابی ممکن بنانے کے لئے ہماری کوششیں جاری ہیں جیونی پائپ لائن منصوبے کو مکمل بنانے کے لئے ترجیحی اقدامات بروئے کار لارہے ہیں جب کہ جن علاقوں میں آبنوشی کے ذرائع ختم ہوچکے ہیں وہاں پر ٹریکٹر کے ذریعے پانی فراہم کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ضلع گوادر میں تعلیم، صحت اور بجلی کے مسائل بھی ہیں بجلی کے نظام کو بہتر بنانے کے لئے تجاویز پیش کی ہیں۔ عوام پر بجلی بقایاجات ختم کئے جائیں اور ناجائز بلنگ ٹیکس ختم ہونے چاہئیں جس کے لئے ہم نے اسمبلی میں اپنا موقف پیش کیا ہے جس کی حکومتی اور اپوزیشن اسمبلی ممبران نے بھی تائید کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسائل زیادہ ہیں لیکن ان کا حل ہماری ذمہ داری ہے۔
گوادر شہر میں جی ڈی اے منصوبوں اور اولڈ ٹان کی حالت زار پر پبلک اکانٹس کمیٹی کے اراکین کو بھی دورہ کرایا ہے تاکہ وی بھی گوادر کی ترقی کا اپنی آنکھوں سے جائزہ لیں۔ انہوں نے کہا کہ اسمبلی فلور پر ہم اپنا بھرپور موقف پیش کررہے ہیں اور سخت موقف اپنا رہے ہیں عوام کی نمائندگی کے لئے ہر حد تک جائینگے۔ انہوں نے کہا کہ بحیثیت ایم پی اے کا حلف لئے ہوئے ایک سال پورا ہونے جارہا ہے اپنی ایک سالا کارکردگی عوام کی عدالت میں لے کر جائیں گے۔اور خود کو احتساب کے پیش کردیں گے ۔
8فروری کو عوامی عدالت لگا کر عوام سے رائے لی جائے گی ۔ انھوں نے ایک سوال کے جواب میں آل پارٹیز اتحاد کے دھرنے اور عوامی مسائل پر ان کے تمام مطالبات کو جائز قرار دیا ہے اور اپنی حمایت کا اعلان کیا ہے انھوں نے کہا کہ ان کا آل پارٹیز اتحاد کے کنوینر غفور ہوت سے مسلسل رابطہ ہے
اور عنقریب دھرنا گاہ بھی جائیں گے ۔ ایک سوال کے جواب میں گوادر میں بلدیاتی اداروں کی کارکردگی پر عدم اطمینان ظاہر کی ہے اور کہا کہ وہ عنقریب وارڈ کی سطح پر پلاننگ کر کے بلدیاتی اداروں کی کارکردگی پر کام کریں گے۔؎
Leave a Reply