کوئٹہ: جمعیت علماء اسلام بلوچستان کے امیر و سینیٹرمولانا عبدالواسع نے کہا ہے کہ جمعیت علمائے اسلام تمام دینی مدارس کو اپنے ادارے سمجھتی ہے اور ان کی خدمات کو اپنے لیے باعث افتخار سمجھتے ہیں
علم کے یہ مینار معاشرے کی روشنی کا منبع ہیں اور جمعیت علمائے اسلام کی قیادت امت مسلمہ کے اتحاد کے لیے عملی طور پر سرگرم عمل ہے جمعیت نے ہمیشہ مختلف مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والوں کو اپس میں جوڑے رکھا ہے
من حیث الامت ہمیں آپس کے اختلافات کو بالاتر رکھتے ہوئے اتحاد و یکجہتی کو فروغ دینا وقت اور حالات کیلئے ضروری ہے،
موجودہ دور میں جبکہ عالم کفر اسلام کے خلاف ایک صفحے پر متحد ہے، امت مسلمہ کے لیے اختلافات ختم کر کے یکجہتی قائم کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔
یہ بات انہوں نے جمعرات کو جامعہ امداد العلوم اسلامیہ پشتون باغ کی سالانہ دستار فضیلت کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہا کہ صوبہ اس وقت بے شمار مسائل سے دوچار ہے، جن کی بنیادی وجہ حقیقی نمائندگی سے محرومی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ یہاں کی حکومت عوام کی امنگوں کے برعکس، مرکز کی ملی بھگت سے تشکیل دی جاتی ہے، اور صوبے کی حکومت مرکزی جماعت اپنے مخالف جماعت کو تحفے کے طور پر پیش کرتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان کی حکومت الیکشن سے پہلے ہی نجی ہوٹلوں میں تشکیل دی جاتی ہے، جبکہ انتخابات کا ڈرامہ محض عوام کو دھوکہ دینے کے لیے کیا جاتا ہے۔
مولانا عبدالواسع نے مزید کہا کہ حکومت کو کارکردگی دکھانے کے لیے ہر ممکن تعاون فراہم کیا گیا، لیکن بدلے میں عوام کو بدترین حکمرانی کا سامنا کرنا پڑا۔ حکومت نے صرف اشرافیہ کے مفادات کی تکمیل پر توجہ مرکوز رکھی، جبکہ عوام کو ان کے بنیادی حقوق سے محروم رکھا گیا۔
انہوں نے کہا کہ جب تک جمعیت علمائے اسلام کے مینڈیٹ کو تسلیم نہیں کیا جاتا، صوبے میں گورننس کا بحران بڑھتا ہی رہے گاخیبر پختونخوا کی صورتحال پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جس جماعت کو اقتدار دیا گیا ہے، وہ مسلسل دھاندلی کا واویلا کر رہی ہے۔
انہوں نے خیبر پختونخوا کے وزیر اعلیٰ کو قائد جمعیت کے مقابلے میں ایک کمزور شخصیت قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایسی شخصیات کو محض آلہ کار کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے،
جو اپنی حیثیت سے بڑھ کر باتیں کر کے عوام کو تماشے کا موقع فراہم کرتا ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس شخص کے پس پردہ حقائق اورالیکشن سے قبل ان کی پناہ گاہ کسی سے پوشیدہ نہیں ہیں، نازک حالات میں یہ شخص سب سے پہلے فرار کا راستہ اختیار کرتے ہیں،
مگر آج اپنی اصل وقعت سے بڑھ کر بیان بازی کر رہے ہیں۔مولانا عبدالواسع نے کہا کہ جمعیت علمائے اسلام کے ساتھ ہمیشہ ناانصافی کی گئی ہے، جبکہ کچھ جماعتیں اسٹیبلشمنٹ کی منظور نظر بنی ہوئی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے ہمیشہ صوبے کے وسائل پر عوام کے حق کی جنگ لڑی ہے اور اس کی سزا بھی بھگت رہے ہیں، لیکن اب جمعیت علمائے اسلام کھل کر میدان میں اترے گی اور کسی مصلحت کا شکار نہیں ہوگی۔
انہوں نے مزید کہا کہ بلوچستان کے وسائل سے عوام کی محرومی کا حساب لیا جائے گا اور ان کے حقوق کے لیے بھرپور آواز بلند کی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ جمعیت کا پیغام بالکل واضح ہے کہ ہم کسی بھی صورت عوام کے حقوق سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔
جمعیت علمائے اسلام ہی وہ جماعت ہے جو حقیقی معنوں میں عوامی مسائل کا حل نکال سکتی ہے اور صوبے کو ترقی و خوشحالی کی راہ پر گامزن کر سکتی ہے۔
Leave a Reply