حب: جماعت اسلامی صوبہ بلوچستان کے امیر و رکن صوبائی اسمبلی مولانا ہدایت الرحمن بلوچ نے کہا ہے کہ چمن سے لیکر گوادر باڈر پر کاروبار بند کردیا گیا ہے ،
بلوچستان کے شاہراہوں پر قائم چیک پوسٹوں پر عوام کو بلا جواز تنگ کیا جاتا ہے
بلخصوص ناکہ کھارڑی کوسٹ گارڈ چیک پوسٹ پر عوام کی تذلیل کی جاتی ہے کوئی پوچھنے ولا نہیں ہے
یہ بات انھوں نے پیر کے روز جامعہ اسلامیہ مینگل آباد حب میں منعقدہ عزم نو کنونشن سے خطاب اور صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہی مولانا ہدایت الرحمن بلوچ نے کہا کہ بلوچستان کے چاروں طرف مایوسی اور خوف ہے
اس کے ذمہ دار طاقتور حلقے ہیں جو ڈنڈے کے زور پر بلوچستان کا فیصلہ کرتے ہیں جس پر سیاسی کارکن چیختے اور چھلاتے شور مچاتے ہیں
لیکن ان کا کوئی سننے والا نہیں ہے بلوچستان میں بدامنی اپنی عروج پر ہے نوجوان لاپتہ ہیں ڈیتھ اسکواڈ اور منشیات فروش مافیا منظم ہیں اور لینڈ مافیا متحرک ہو چکے ہیں
جبکہ بلوچستان کی شاہراہیں ،مزدور حتیٰ کہ مستقبل کے معمار اسکول کے بچے تک محفوظ نہیں ہیں کوئٹہ میں آٹھ سالہ مصور کو اغواء کیاگیا اب تک وہ بازیاب نہیں ہوسکے مولانا ہدایت الرحمن بلوچ نے کہاکہ بلوچستان میں پہلے کہتے تھے کہ اس جھنڈے سائے تلے سب ایک اور نیک ہیں لیکن جھنڈے کے اندر جو ڈنڈا ہے اور بلوچستان کو ڈنڈے کے زور پر چلایا جارہا ہے پوری کابینہ بلکہ سسٹم کو ڈنڈے کے زور پر چلایا جاتہا ہے بلوچستان میں بظاہر جمہوریت اور وزیر اعلیٰ اور اسمبلی سب کچھ ہے لیکن سسٹم کو طاقتور حلقے چلارہے ہیں
انھوں نے کہاکہ بلوچستان ہمارا ہے اور پاکستان کی سالمیت کے نام پر بلوچستان میں قبرستان آباد کئے جارہے ہیں ہمارے مائوں کو بیوہ اور بچوں کو یتیم کیا جارہا ہے اس پر ہم ہرگز خاموشی نہیں ہوسکتے عوام کو منظم کرنے کے ساتھ اسمبلی فلور اور باہر سڑکوں پر بھی آواز بلند کر ینگے
مولانا ہدایت الرحمن بلوچ نے مزید کہاکہ چمن سے لیکر گوادر تک باڈر کاروبار بند کردیا گیا ہے اور ٹوکن کے نام پر ایک لعنت مسلط کردیا گیا ہے حالانکہ لوگوں کو روزگار دیا ریاست کا کام ہے اور 1973کے آئین میں موجود کہ لوگوں کو روزگار دینا ریاست کا کام ہے لیکن بلوچستان کے لوگوں سے روزگار چھینا جارہاہے
جو کہ لوگوں کو جرائم کی جانب دعوت دینے کے مترادف ہے جبکہ دوسری جانب بلوچستان کے شاہراہوں پر قائم چیک پوسٹوں پر لوگوں کوبلا وجہ تنگ کیا جاتا ہے خاص کر ناکہ کھارڑی کوسٹ گارڈ چیک پوسٹ پر لوگوں کو تنگ کرنے کے ساتھ انکی تذلیل کی جاتی ہے
انھوں نے کہا کہ بلوچستان میں ٹرالر مافیا بھی سرگرم ہے لسبیلہ وگوادر کے ساحل پر مچھلیوں کی نسل کشی کی جارہی ہے بلخصوص لسبیلہ کے ساحل پر ٹرالر مافیا کو کھلی چھوٹ دے دی گئی ہے دن کی روشنی میں بھی ترالر مافیا مچھلیوں کی نسل کشی کرتے دکھائی دیتے ہیں
بلوچستان کا نہ تو ساحل محفوظ ہے اور نہ ہی خشکی محفوظ ہے عزم نو کنونشن سے جماعت اسلامی ضلع حب کے امیر حافظ محمد اسماعیل مینگل اور صوبائی ڈپٹی جنرل سیکرٹری ایڈوکیٹ محمد جان مری نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ جماعت اسلامی نے بلوچستان میں بلوچستان حقوق دو تحریک کا آغاز کردیا ہے جس کے تحت مظلوم ومحکوم عوام کے حق کیلئے آواز بلند کی جائے گی
انھوں نے کہاکہ بلوچستان کے لوگوں کو بے شمار ہیں اور جماعت اسلامی بلوچستان کے عوام کی ہر جائز مسئلے کیلئے ہر فورم پر آواز اٹھائے گی اس موقع پر جماعت اسلامی ضلع حب کے سابق امیر مولانا نیاز محمد مینگل ،محمد اسحاق مینگل جماعت طلبہ عربیہ کے رہنماء ریاض حسین رونجھو سمیت و دیگر موجود تھے۔
Leave a Reply