گوادر: ماہر معاشیات ڈاکٹر قیصر بنگالی نے کہا ہے کہ پاکستان کی معیشت بغیر وژن کے چل رہی ہے
انھیں پتہ نہیں ہے کہ ملک کو کہاں لے جانا ہے ڈاکٹر قیصر بنگالی کا کہنا تھا کہ گوادر کبھی بھی بڑا شہر نہیں بنے گا یہاں کوئی انڈسٹری نہیں لگائی گئی
جبکہ بلوچستان کی غربت تاریخی ہے ان خیالات کا اظہار انھوں نے گوادر میں پاک چائینہ ٹیکنیکل اینڈ ویکشنل انسٹیٹیوٹ میں منعقدہ ایک روزہ سمینار میں خطاب کے دوران کیا۔ڈاکٹر قیصر بنگالی نے کہا کہ بلوچستان کے لیے ایک اجتماعی وژن ہونا چاہیے کہ بلوچستان کو اقتصادی حوالے سے کہاں لے جانا ہے حکومت خود سرمایہ کاری کرے معیشت کے دائرہ کار کو بڑھائے لیکن ہماری سوچ یہ ہے کہ جب تک غیرملکی یہاں آکر ہماری معدنیات کو نہیں نکالینگے ہم کچھ نہیں کرسکتے,
انھوں نے کہا کہ ریکوڈک کے معاملے میں بھی یہی کیاگیا غیرملکیوں کو بیچ دیا گیا اور اب ہم انکے آرڈر فالو کررہے ہیں اگر ہم خود اپنی کمپنی بنادیتے تو آج ملک کا قسمت بدل سکتا تھا میں اس کے سخت خلاف ہوں ہم اپنی معدنیات دوسروں کو بیچ دیتے ہیں اور پھر خود اسکی چوکیداری کرتے ہیں۔
ڈاکٹر قیصر بنگالی نے کہا کہ بلوچستان میں سی پیک کی وجہ سیصرف چند سڑکیں بنی ہیں باقی پورا انفراسٹریکچر تباہ ہے سی پیک کی ضروریات بلوچستان کے حوالے سے پوری نہیں کی گئی ہیں۔
انفراسٹریکچر بڑی اہمیت رکھتا ہے لیکن بلوچستان میں اسکی صورت حال تباہ ہے۔
انھوں نی کہاکہ دنیا بھر میں بارڈر ٹریڈ کا کام ہوتا لیکن یہاں پر ہم نے اپنے تمام بارڈر بند کردیے ہیں بارڈر اگر بندہونگے تو ظاہر ہے اسمگلنگ ہوگا اور یہ سب کو پتہ ہے کہ اسمگلنگ سے کس کو فائدہ ہوگا۔انھوں کہا کہ 40 سالوں میں خراب معاشی پالیسی کی وجہ سے ملک میں بہت سے انڈسٹری بند ہوگئے ہیں۔
Leave a Reply