|

وقتِ اشاعت :   3 hours پہلے

گوادر پاکستان کا عالمی سطح پر ابھرتا ہوا معاشی مستقبل ہے ،اپنے منفرد محل وقوع، گہرے سمندر کی وجہ سے خطے میں اس کی اسٹرٹیجک اہمیت بہت بڑھ جاتی ہے۔
مغربی یورپ، سینٹرل ایشیاء جیسے بڑے خطے گوادر سے بہت ہی قریب پڑتے ہیں ،سمندری راستے کے علاوہ انفراسٹرکچر، شاہراہیں، ریلوے لائن بچھانے کی ضرورت ہے، اس سے تجارت میں بہت تیزی آئے گی اس کیلئے گوادر میں بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کی ضرورت ہے۔
اب گوادر انٹرنیشنل ائیر پورٹ آپریشنل ہوگیاہے، کراچی سے پہلی پرواز گوادر ائیرپورٹ پر لینڈ کرگئی۔
گوادر انٹرنیشنل ائیرپورٹ رقبے کے لحاظ سے پاکستان کا سب سے بڑا ائیرپورٹ ہے جو 430 ایکڑ پر گوادر شہر سے 26 کلومیٹر دور گورنڈانی کے مقام پر قائم کیا گیا ہے۔
نیو گوادر ائیرپورٹ کا ایک ہی رن وے 3658 میٹر طویل اور 75 میٹر چوڑا ہے جس میں بڑے ہوائی جہاز کو ایڈجسٹ کرنے کی گنجائش ہے۔
لگ بھگ 50 ارب روپے مالیت سے تعمیر کردہ ائیرپورٹ پر ائیر بس اے 380 اور بوئنگ 747 جیسے بڑے طیارے بھی لینڈ کرسکیں گے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے گوادر ائیرپورٹ سے پروازوں کاسلسلہ شروع ہونے پر اظہار اطمینان کرتے ہوئے کہا کہ اللہ کے فضل و کرم سے ایک اور سنگ میل عبور کرلیاگیا ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ گوادر ائیرپورٹ کا فعال ہونا خطے میں مواصلاتی روابط کے فروغ کی طرف ایک اہم قدم ہے، گوادر ائیرپورٹ سی پیک سے پاکستان اور خطے کی ترقی کے خواب کو شرمندہ تعبیر کریگا۔
شہباز شریف کا کہنا تھاکہ سی پیک کی شروعات نواز شریف کے دور سے ہوئی، چینی صدر اور نوازشریف کی ترقی کے مشترکہ عزم کی تکمیل کے مزید قریب پہنچ گئے ہیں۔
وزیراعظم نے کہاکہ بین الاقوامی سہولتوں سے آراستہ گوادر ائیرپورٹ پاک چین دوستی کی اعلیٰ مثال ہے، مجھ سمیت پوری قوم چینی حکومت کی مشکور ہے۔
بہرحال گوادر ائیرپورٹ کی فعالیت سے روزگار اور کاروباری سرگرمیوں میں اضافہ ہوگا جس میں مقامی لوگوں کو ترجیحی بنیادوں پرموقع دینا ہوگا تاکہ وہاں کے عوام اپنے وسائل اور ترقیاتی منصوبوں سے مستفید ہوسکیں ۔
گوادر پورٹ کے فعال ہونے سے سی پیک سے جڑے منصوبوں کی تکمیل میں تیزی آئے گی جس سے ملکی معیشت بہترین سمت میں گامزن ہوگی اورمعاشی بحرانات سے نمٹنے میں مدد ملے گی۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *