|

وقتِ اشاعت :   4 hours پہلے


کوئٹہ: نیشنل پارٹی کے مرکزی لیبر سیکرٹری مزدور رہنماء داد محمد بلوچ نے بلوچستان کی 42 یونینز اور ایسوسی ایشنز کے گرینڈ الائنس کی حمایت کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ نیشنل پارٹی نے ہمیشہ مزدوروں ، ملازمین ، پسے ہوئے طبقات کی نمائندگی کرتے ہوئے ان کے حقوق کے حصول ، مسائل کے حل کے لئے اپنا کردار ادا کیا ہے اس گرینڈ الائنس کے قیام کا مقصد حکومت کی جانب سے پنشن ، گریجویٹی میں کٹوتی ، محکموں کی نجکاری ، کنٹریکٹ پر بھرتیاں اور ملازم کش پالیسیوں کے خلاف موثر آواز اٹھانے کے لئے وجود میں آیا ہے

ہم ان کے ساتھ ان مسائل کے حل کیلئے بھر پور تعاون کریں گے اور نیشنل پارٹی پارلیمنٹ سمیت ہر فورم پر حکومت کی غلط پالیسیوں کے خلاف ملازمین اور مزدور طبقے کے حقوق کے حصول کیلئے آواز اٹھائے گی۔

اپنے جاری کردہ بیان میں انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے ملازمین سمیت ہر طبقے اور شعبے کے ساتھ وفاق اور حکومت کا سوتیلی ماں جیسا سلوک رویہ اور مزدور ملازمین کش پالیسیاں رہی ہے جس کے تدارک کی ضرورت ہے کیونکہ بلوچستان جوکہ پاکستان کے آدھے رقبے پر محیط منتشر آبادی کا سب سے کم آبادی والا صوبہ ہے اس سرزمین کو قدرت نے بیش بہا قدرتی وسائل اور معدنیات سے نواز رکھا ہے

ضرورت اس امر کی ہے کہ صوبے کے وسائل کو بلوچستان کی پسماندگی اور عوام میں پائی جانے والی مایوسی کا دور کرنے پر خرچ کئے جائیں لیکن ہر دور میں آنے والے حکمران اپنی پالیسیاں مسلط کرکے ان کی آڑ میں صوبے کے لوگوں کے جذبات سے کھیلتے ہوئے انہیں بے روزگار کرتے ہیں نہ کہ ایسے اقدامات اٹھاتے ہیں جس سے لوگوں کو روزگار کے مواقع میسر آئے کیونکہ لوگوں کا ذریعہ معاش سرکاری ملازمت ،

مالداری، زراعت اور تجارت سے وابستہ ہیں لیکن ان شعبوں کی بہتری پر بھی کوئی توجہ نہیں دی جاتی اور صوبے میں نہ ہی صنعتکاری کے فروغ کے لئے کوئی وسائل یا لائے جاتے ہیں انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے 42 سے زائد ایسوسی ایشنز اور یونینز نے گرینڈ الائنس قائم کیا ہے جس کا مقصد ملازم طبقے میں حکومتی پالیسیوں سے پائی جانے والی تشویش اور خاتمے ، پنشن پالیسی ،کنٹریکٹ پر بھرتیوں اور سرکاری محکموں کی نجکاری کے خلاف آواز اٹھانا ہے جس کی ہم بھر پور حمایت کرتے ہیں اور نیشنل پارٹی نے ہمیشہ غریب ملازمین اور پسے ہوئے طبقات کے حقوق کے حصول کے لئے جاری جدوجہد کی ترجمانی کی

اور کرتی رہے گی اور ان کی آواز پارلیمان سمیت ہر فورم پر اٹھائیں گے اور ان کی جاری جدوجہد میں بھر پور ساتھ دیں گے۔

 

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *