حب : بلوچستان کے صنعتی ضلع حب کی پولیس تھانہ ساکران کی حدود میں ایک چھاپہ مار کارروائی کے دوران فائرنگ کے نتیجے میں شہید ہونے والے پولیس کانسٹیبل دین محمد مینگل کی نماز جنازہ پولیس لائن حب میں ادا کردی گئی،
علاقے کے عوام، پولیس اہلکاروں، اور معززین کی بڑی تعداد نے شرکت کی دین محمد مینگل کا شمار ان بہادر پولیس اہلکاروں میں ہوتا تھا جو ہمیشہ اپنے فرائض کو ایمانداری اور جرات کے ساتھ انجام دیتے تھے۔
وہ اپنے پیشے کے ساتھ مخلص اور عوام کے تحفظ کے لیے ہر وقت مستعد رہتے تھے۔
ساکران میں چھاپے کے دوران پیش آنے والا یہ واقعہ ان کے عزم اور قربانی کا منہ بولتا ثبوت ہے پولیس نے ساکران کے علاقے میں مجرموں کے خلاف ایک کارروائی کی۔
چھاپے کے دوران مجرموں نے پولیس پارٹی پر فائرنگ کی، جس کے نتیجے میں دین محمد مینگل گولیوں کا نشانہ بن گئے اور موقع پر ہی جام شہادت نوش کر گئے۔
ان کی قربانی نے قانون کی بالادستی کے لیے ان کی غیر متزلزل وابستگی کو ظاہر کیا پولیس لائن حب میں شہید کی نماز جنازہ ادا کی گئی، جہاں پولیس اہلکاروں نے ان کے جسد خاکی کو سلامی پیش کی۔
نماز جنازہ میں حب پولیس افسروں دوستوں، اور ساتھی اہلکاروں نے شرکت کی اور ان کی قربانی کو سراہا۔
سب نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ شہید کی قربانی رائیگاں نہیں جانے دی جائے گی اور مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا شہید سپاہی دین محمد مینگل کی شہادت اس حقیقت کی عکاسی کرتی ہے کہ ہماری پولیس فورس عوام کی حفاظت کے لیے کس قدر خطرات کا سامنا کرتی ہے۔
ایسے بہادر اہلکار ہماری قوم کے ہیرو ہیں، جن کی قربانیوں کو کبھی فراموش نہیں کیا جا سکتا شہید دین محمد مینگل جیسے سپاہیوں کی قربانی ہمیں یاد دلاتی ہے کہ امن و امان کے قیام کے لیے کتنے لوگوں نے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا ہے.
Leave a Reply