خضدار: جماعت اسلامی بلوچستان کے امیر رکن صوبائی اسمبلی مولانا ہدایت الرحمن نے کہا ہے کہ بلوچستان اسمبلی و حکومت دونوں کی کوئی حیثیت نہیں
اسمبلی میں ہماری آواز ہماری کانوں اور اسمبلی کی دیواروں تک محدود ہے حکومت اور اسمبلی اللہ دتہ کی چھڑی پر چل رہی ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے خضدار پریس کلب میں ورکرز کانفربس سے خطاب کے دوران کیا
ورکرز کانفرنس سے جماعت اسلامی کے صوبائی ڈپٹی جنرل سیکرٹری مولانا محمد اسلم گزگی ضلعی امیر مولانا عبید اللہ ساسولی اور سابق امیر مولانا امان اللہ مینگل نے بھی خطاب کیا مولانا ہدایت الرحمن بلوچ نے اپنے خطاب میں کہا ک بلوچستان میں ہونے والے ظلم زیادتیوں جبری گمشدگی۔
سیندک ریکوڈک کی لوٹ مار شاہراوں کی عدم تعمیر اور بلوچستان کی مجموعی صورتحال کے حوالے سے رواں سال کوئٹہ میں احتجاجی دھرنا دیا جائے گا جس میں ایک لاکھ افراد شریک ہونگے بلوچستان ہم سب کی دھرتی ہے اور جن مسائل و مشکلات کی ہم نے نشاندہی کی ہیں
یہ تمام مشکلات مشترکہ سب کو درپیش ہیں اس لئے ہم دھرنے میں شرکت کرنے کے لئے نہ صرف تمام سیاسی پارٹیوں کی قیادت و کارکنان کو شرکت کی دعوت دینگے بلکہ قبائلی عمائدین سماجی شخصیات ہر طبقہ فکر کو دعوت دینگے مختلف سوالات کا جواب دیتے ہوئے مولانا ہدایت الرحمن کا کہنا تھا کہ بد قسمتی سے بلوچستان کی آواز دہلی اور واشنگٹن میں سنی جاتی ہے مگر اسلام آباد تک ہماری آواز نہیں پہنچتی اس لئے ہم سمجھتے ہیں کہ اسمبلی کے علاوہ احتجاج کے لئے دوسرے پلٹ فارمز کا استعمال بھی ضروری ہے سی پیک کے متعلق مولانا ہدایت الرحمن کا کہنا تھا
کہ سی پیک بلوچستان میں نظر نہیں آتی ہاں پنجاب اور دوسرے صوبوں میں سی پیک اور اس کے منصوبے نظر آتے ہیں لوگ ان سے مستعفید ہو رہے ہیں بلوچستان سے تمام چیک پوسٹیں ختم کی جائیں لوگوں کو جینے کا دیا جائے گم شدہ سیاسی کارکنوں و بلوچ نوجوانوں کو منظر عام پر لایا جائے
ہر والد کا گم شدہ بچہ اس کا پاکستان ہے لہذا والدین کو ان کی پاکستان واپس کر دی جائے تھا کہ ہم سب کا پاکستان مضبوط اور مستحکم ھو بلوچستان اسمبلی میں آواز بلند کرنے کے متعلق سوال کا جواب دیتے ہوئے مولانا ہدایت الرحمن بلوچ کا کہنا تھا کہ بلوچستان حکومت اور اسمبلی کی کوئی اپنی طاقت و حیثیت نہیں حکومت اور اسمبلی اللہ دتہ کی چھڑی پر چل رہی ہے
اسمبلی میں جب ہم آواز بلند کرتے ہے وہ آواز ہماری کانوں اور اسمبلی کی دیواروں تک محدود رہتی ہے جبکہ بلوچستان اسمبلی کی قراردادوں کو طاقت ور قوتیں کوئی اہمیت نہیں دیتی ہے اسمبلی کی رکنیت کی کوئی حیثیت نہیں بس ہم اسے بحثیت ایک ٹول اسے استعمال کر رہے ہیں
Leave a Reply