|

وقتِ اشاعت :   1 day پہلے

کوئٹہ : بلوچستان بار کونسل کے وائس چیئر مین راجب خان بلیدی ایڈووکیٹ اور چیئر مین ایگزیکٹیو کمیٹی امان اللہ خان کا کڑ ایڈووکیٹ نے اپنے مشترکہ بیان میں سینیٹ کی جانب سے الیکٹر انک جرائم کی روک تھام کے قانون (PECA) 2025 میں ظالمانہ ترامیم کی منظوری کی سخت مذمت کرتے ہیں۔

یہ تشویشناک اقدام ایک اور کوشش ہے جس کے ذریعے موجودہ حکومت آزاد آوازوں کو دبانے اور ریاست کے بنیادی ستونوں کو منہدم کرنے کے لئے منظم طریقے سے کام کر رہی ہے۔

ترامیم، آزاد میڈیا کو PECA2025 خاموش کرنے اور اظہار رائے کی آزادی کو محدود کرنے کے مقصد سے، پاکستان کے آئینی تحفظات کو 1973 آئین کو کمزور کرنے کی ایک وسیع مہم کا حصہ 18 کی خلاف ورزی ہیں۔

یہ ترامیم آرٹیکل کرتی ہے جو تقریر اور اظہار کی آزادی 19-A کی ضمانت دیتا ہے اور آرٹیکل جو عوامی اہمیت کے معاملات میں معلومات تک رسائی کے حق کو تسلیم کرتا ہے۔

یہ محض مراعات نہیں بلکہ جمہوری معاشرے اور قانون کی حکمرانی کے لئے بنیادی حقوق ہیں۔

میڈیا کی آزادی پر یہ حملہ حال ہی میں عدلیہ کی آزادی پر 28 ویں آئینی ترمیم کے ذریعے ہونے والے حملے کی عکاسی کرتا ہے۔

PECA2025 کی ترامیم کی طرح عدلیہ کو نشانہ بنانے والی آئینی ترمیم بھی اس برادری یا سول سوسائٹی کے ساتھ مشاورت کے بغیر منظوری کی گئی۔

عدلیہ کی آزادی کو کمزور کر کے جو جمہوریت کا سر قت کو چیک اینڈ بیلینس کو کمزور کرنے اور آمرانہ کنٹرول کے لئے راہ ہموار کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔

پاکستان کے سپریم کورٹ نے کیسز جیسے بینظیر بھٹو بمقابلہ فیڈ ریشن آف پاکستان (416) 1988 PLD میں عدالت نے ریاست کے ایک اہم ستون کے طور پر عدلیہ کی آزادی کی اہمیت کو اجاگر کیا۔

حکومت کی ان آئینی اصولوں سے لا تعلقی ایک خطر ناک رجحان ظاہر کرتی ہے جو قوم کو غیر مستحکم کرنے کا باعث بن سکتی ہے۔

مرید بر آں یہ اقدام پاکستان کی بین الاقوامی ذمہ داریوں بشمول انسانی حقوق کے عالمی اعلامیہ آرٹیکل (19) اور بین الاقامی معاہدہ برائے شہری اور سیاسی حقوق (ICCPR) کی خلاف ورزی کرتے ہیں جو اظہار رائے اور معلومات کے حقوق پر زور دیتے ہیں۔

ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ PECA20205 کی ترامیم اور 28 ویں آئینی ترمیم دونوں کو فوری طور پر واپس لیا جائے اور تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ شفاف اور جامع مشاورت کا عمل شروع کیا جائے۔

ایسا کرنے میں ناکامی عوام کے ریاستی اداروں پر اعتماد کو مزید کم کرے گی اور پاکستان کے جمہوری ڈھانچے کو نقصان پہنچائے گی۔

ہم پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس (PFUJ) کی 28 جنوری 2025 ملک گیر احتجاج کی اپیل کی مکمل حمایت کرتے ہیں اور تمام شہریوں صحافیوں ، وکلا اور سیول سوسائٹی کی تنظیموں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ ان غیر آئینی اقدام کے خلاف متحد ہو جائیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *