|

وقتِ اشاعت :   1 day پہلے

کوئٹہ: پاکستان فیڈرل یونین اف جرنلسٹس (پی ایف یو جے )کی کال پر بلوچستان یونین آف جرنلسٹس کے زیر اہتمام پریس کلب کے باہر ہونے والے احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے ، سینئر صحافی اور مرکزی نائب صدر پی ایف یو جے ، سلیم شاہد نے کہا کہ حکومت پیکا ترمیمی بل کے زریعے ازادی صحافت کی راہ میں رکاوٹیں حائل کرنے اور عوام کی حقائق تک رسائی کے بنیادی حق کو سلب کرنے کی کوشش کررہی ہے جس میں وہ کبھی کامیاب نہیں ہوسکتی۔

انہوں نے کہا کہ پیکا ترمیمی ایکٹ کے ذرئعے آزادی صحافت پر قدغن لگانے کی کوشش کی جا رہی ہے اور ملک بھر میں ہر طبقہ فکر کے لوگ اس کالے قانون کو شدید تنقید کا نشانہ بنارہیہیں۔

سلیم شاہد کا کہنا تھا کہ پیکا ترمیمی بل کا مسودہ صحافی تنظیموں کی مشاورت کے بغیر ہی ایوان میں پیش کیا گیا ہے جو کہ صحافیوں کے ساتھ ساتھ عوام کے ساتھ بھی امتیازی سلوک کے مترادف ہے ۔

احتجاجی مظاہرے سے صدر پریس کلب کوئٹہ ، عبدالخالق رند ، سینئر صحافی رشید بلوچ ، مزدور یونین رہنما ، عابد بٹ نے بھی خطاب کیا اور پیکا ترمیمی بل کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔

ان کا کہنا تھا کہ پیکا ایکٹ ترمیمی آرڈیننس میں جھوٹی خبر(فیک نیوز)کی تشریح کا تعین ہونا چاہیے کہ سوشل میڈیا پر پھیلنے والے جھوٹ کے خلاف بنائی گئی حکومتی پالیسی فیک نیوز کی شکایت پر کیسے لاگو ہو سکتی ہے۔

مقررین نے پیکا ترمیمی بل کو مسترد کرتے ہوئے تجویز پیش کی کہ میڈیا سے متعلق قوانین ملک میں پہلے سے موجود ہیں

اس لیے عجلت میں قانون سازی کے بجائے ان ہی قوانین پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے ۔

احتجاجی مظاہرے میں صحافیوں کے ساتھ ساتھ سول سوسائٹی ، مزدور یونین اور اخبار فروش یونین کے رہنماں سمیت دیگر طبقہ فکر کے افراد نے کثیر تعداد میں شرکت کی ۔

مظاہرین نے ہاتھوں میں بینرز اور پلے کارڈز بھی اٹھا رکھے تھے جن پر ان کے مطالبات درج تھے ۔ احتجاجی مظاہرے کے شرکا نے پیکا ترمیمی بل کے خلاف شدید نعرے بھی لگائے اورحکومتی پالیسیوں کو تنقید کانشانہ بنایا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *