|

وقتِ اشاعت :   2 days پہلے

کوئٹہ ؛ چیف سیکرٹری بلوچستان شکیل قادر خان نے کہا ہے کہ صوبے کے نوجوانوں کو روزگار کی فراہمی صوبائی حکومت کی اولین ترجیح ہے، بلوچستان میں معاشی ترقی اور صوبے کے نوجوانوں کو روزگار کی بہترین مواقع کی فراہمی کے لیے حکومت صوبے کے متعدد اضلاع میں بلوچستان رورل سپورٹ پروگرام کے اشتراک سے پروگرام شروع کررہی ہے جس کے ذریعے دیہی علاقوں میں معاشی سرگرمیاں بڑھیں گی، لوگوں کی زندگی کا معیار بہتر ہوگا اور صوبے کی معیشت میں بہتری اور نوجوانوں کو روزگار کے بہترین مواقع میسر آسکیں گے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں منگل کے روز منعقد ہونے والی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔

اجلاس میں مجوزہ پروگرام کے مختلف پہلوؤں کا جائزہ لیا گیا۔

چیف سیکرٹری بلوچستان نے کہا کہ اس پروگرام کا مقصد صوبے میں معاشی محرومی، غربت کا خاتمہ، موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کو کم کرنا، اور بلوچستان میں سماجی ہم آہنگی کو فروغ دینا ہے۔

اس موقع پر اجلاس کو بتایا گیا کہ صوبے میں پروگرام کے تحت 4,320 TVET گریجویٹس کو پروگرام کے ذریعے نوجوانوں کو مختلف ہنر سکھائے جاتے ہیں تاکہ وہ اپنی صلاحیتوں کے مطابق روزگار حاصل کر سکیں۔

4,000 TVET گریجویٹس کو لسانی مہارتوں سے آراستہ کرناتاکہ نگرانی کی ملازمت کی اہلیت میں اضافہ، پائیدار روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے لیے ممکنہ SMEs کو گرانٹس (40 لاکھ روپے تک) فراہم کرنا، روزگار، اور انٹرپرائز کی ترقی کے لیے روابط کو فروغ دینے کے لیے تقریبات کا انعقاد کرنا ہے۔

اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ صوبے میں 57000 IGG اور TVET سے مستفید ہونے والوں کے ساتھ ساتھ SMEs کو اخوت کے ساتھ مربوط کرنا تاکہ مالیاتی خدمات تک رسائی کو یقینی بنایا جا سکے اور ممکنہ تجارت اور اقتصادی لچک کے مواقع کی نشاندہی کرنے کے لیے مارکیٹ کا ایک جامع سروے کروانا ہے۔

180 مقامی تنظیموں (02 ملین تک) کو کارکردگی پر مبنی گرانٹس فراہم کریں۔ جو BCRA-GoB کے ساتھ رجسٹرڈ ہیں تاکہ قیام امن کے اقدامات کو برقرار رکھا جا سکے اور کمیونٹی کی قیادت میں ترقی کو تقویت دی جا سکے اور 80000 گھرانوں کے لئے روزگار کے مواقع پیدا کرنے ہیں۔ اس کے علاوہ 12000 لوگوں کو اخوت کے ذریعے بلا سود قرضے فراہم کئے جائیں گے۔

چیف سیکرٹری نے کہا کہ صوبائی حکومت صوبے میں لوگوں کی معیار زندگی بہتر کرنے کے لیے نئے منصوبے شروع کر رہی ہے۔ اجلاس میں سیکرٹری پلاننگ ولی محمد بڑیچ، چیف ایگزیکٹو آفیسر بی آر ایس پی ڈاکٹر طاہر رشید، ابراہیم علوی و دیگر شریک تھے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *