کوئٹہ : وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے چیئرمین نصراللہ بلوچ نے اپنے بیان میں کہا کہ جبری لاپتہ صابر پرکانی کے کوائف انکے بھائی نے احتجاجی کیمپ آکر وی بی ایم پی کے پاس جمع کرادیئے
بشیراحمد نے تنظیم سے شکایت کی کہ اسکے بھائی صابر احمد پرکانی ولد خداداد کو 27 نومبر 2024 کو رات ڈیڑھ بجے سی ٹی ڈی، ایف سی اور سول کپڑوں میں ملبوس مسلح اہلکاروں نے انکے گھر واقع گاہی خان سریاب کوئٹہ سے غیر قانونی طریقے سے حراست میں لینے کے بعد جبری لاپتہ کردیا
انہیں انکے بھائی کے حوالے سے معلومات بھی فراہم کیا جارہا ہے جسکی وجہ سے انکا خاندان شدید ذہنی دباو کے شکار ہے
نصراللہ بلوچ نے کہا کہ تنظیمی سطح پر بشیراحمد کو یقین دھائی کرائی گئی کہ صابر احمد پرکانی کے کیس کو صوبائی حکومت اور لاپتہ افراد کے حوالے سے بنائی گئی کمیشن کو فراہم کیا جائے گا اور انکی بازیابی کے لیے ہر فورم پر آواز اٹھائی جائے گی نصراللہ بلوچ نے صابر احمد کی جبری گمشدگی کی مذمت کی.
حکومت سے مطالبہ کیا کہ صابر احمد پر الزام ہے تو منظر عام پر لاکر عدالت میں پیش کرکے صفائی کا موقع فراہم کیا جائے اگر بے قصور ہے تو فوری طور پر رہا کرکے متاثرہ خاندان کو اذیت سے نجات دلائی جائے۔
Leave a Reply