کوئٹہ:امیر جماعت اسلامی بلوچستان ایم پی اے مولاناہدایت الرحمان بلوچ نے کہاکہ پیکاایکٹ سچ اور حق کی آوازدبانے کا کالاقانون ہے حکمران خود ٹھیک نہیں ہوتے ان پرجائز اعتراض کرنے والوں کا منہ بند کر رہے ہیں۔
بلوچستان کے وسائل کی حفاظت عوام کو حقوق دلانے،ظلم وجبر کے خلاف کیلئے کوئٹہ میں ایک لاکھ افرادجمع کرکے احتجاج کریں گے حکمرانوں کے قول وفعل میں تضادہے بے اختیار پارلیمان صرف بے عمل وعدوں،بے عمل اعلانات اور حکمرانوں کے مفادات تنخواہوں ومراعات میں اضافہ کیلئے رہ گیاہے حکمرانوں،زبردستی مسلط مقتدرقوتوں کو بلوچستان کے جگرگوشوں کو بازیاب،ہر صورت حقوق دینے ہوں گے۔
عوام نے ساتھ دیا توحکمرانوں سے حقوق چھیننے میں کامیاب ہوجائیں گے۔
سب کو آزمانے کے بعد اب عوام کے پاس جماعت اسلامی کے سواکوئی راستہ نہیں۔
ان خیالات کاا ظہارانہوں نے جماعت اسلامی کے صوبائی ذمہ داران ماہانہ تنظیمی جائزہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا اجلاس میں صوبائی جنرل سیکرٹری مرتضیٰ خان کاکڑ،نائب امراء بشیراحمدماندائی،ڈاکٹرعطاء الرحمان،زاہداختربلوچ،حافظ نورعلی،مولانا محمد عارف دمڑ،ڈپٹی جنرل سیکرٹریزمولانا محمد اسلم گزگی،نورالدین غلزئی،صابرصالح پاینزئی،الخدمت فاؤنڈیشن کے صوبائی جنرل سیکرٹری عبدالمجید سربازی،صوبائی سیکرٹری اطلاعات عبدالولی خان شاکر،سلطان محمد محنتی،جماعت اسلامی کوئٹہ کے امیر عبدالنعیم رند،احمدشاہ غازی ودیگر نے شرکت کی۔
اجلاس میں سابقہ کارروائی فیصلوں پر عمل درآمد،صوبائی وشعبہ جات کے ذمہ داران نے رپورٹ پیش کی اورآئندہ لائحہ عمل کے حوالے سے مشاورت وفیصلے کیے گیے۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے حقوق بلوچستان تحریک کو بلوچستان سے باہر دیگر صوبوں میں بھی منظم کیا جائیگا یکم فروری کو گجرات میں سیمینار،2 فروری اور22فروری کو لاہور میں تقاریب منعقد کیے جائیں گے ماہ فروری میں جعفرآباد،پنجگور اور پشین میں حق دو بلوچستان جلسہ ہوں گے ڈیمانڈرآف چارٹرزوزراء اوروزیراعلیٰ کو پیش کیے جائیں گے۔
حقو ق بلوچستان مہم کے حوالے سے قومی کانفرنس منعقد اور لاہور میں مینار پاکستان کے سایے تلے جلسہ منعقد کیا جائیگا 5فروری کو یکجہتی کشمیر بھر پور طریقے سے بلوچستان بھر میں منایا جائیگا عوام ونوجوانوں کو جماعت اسلامی میں شامل کرنے کیلئے ممبرشپ مہم کو تیز کیا جائیگاجماعت اسلامی کیساتھ مالی معاونت کیلئے فی سبیل اللہ مہم بھی شروع کیا جائیگا۔
کوئٹہ بلوچستان میں نوجوانوں کو ہنر مند بنانے کیلئے بنوقابل پروگرام شروع کرنے کیساتھ کوئٹہ بلوچستان یتیموں کی کفالت تعلیم وتربیت کیلئے الخدمت فاؤنڈیشن کے آغوش سینٹربنائیں گے۔
بلوچستان کو ریگستان بنانے والے مقتدر قوتوں کیساتھ وفاق اورصوبائی حکمران بھی ملوث ہیں بلوچستان کے وسائل سے پیار عوام سے بیزاری والے معاملہ کب تک چلے گا اہل بلوچستان کو انسان سمجھ کر انسانی حقوق دیے جائیں۔
انشاء اللہ حقوق بلوچستان کے تحت بلوچستان کے عوام کو بیدارومنظم کرکے حکمرانوں مقتدرقوتوں کی لوٹ مار کا راستہ روک کر حقوق دلانے اورتحفظ وسائل کی فراہمی کی راہ ہموار کریں گے سب کو آزمانے کے بعدمسائل حل ہوئے نہ پریشانیوں ومشکلات میں کمی آئی اب عوام جماعت اسلامی پر اعتماد کرکے حقوق ووسائل کاتحفظ یقینی بناسکتے ہیں بلوچستان وسائل سے مالامال مگر مقتدرقوتوں اورحکمرانو ں کی بدعنوانی بدنیتی وغلامی کی وجہ سے حالات خراب ہیں۔
Leave a Reply