کوئٹہ: پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنما و ایم این اے نوابزادہ میر جمال خان رئیسانی نے بلوچستان میں بگڑتی ہوئی سیکورٹی کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا اور صوبے میں بحران سے نمٹنے کے لیے مربوط اور پرعزم حکمت عملی کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
نوابزادہ میر جمال خان رئیسانی نے صوبے میں عدم استحکام سیمتعلق متضاد بیانیوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بعض پارلیمانی حلقے دہشت گرد گروہوں کو غلط طور پر پیش کر کے ریاستی اتھارٹی کو کمزور کرنے کا راستہ اختیار کر رہے ہیں۔
انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ بلوچستان سمیت پاکستان کی سلامتی اور استحکام کے لیے عوامی سطح کی کوششیں اکثر مناسب سپورٹ یا اداراتی تعاون سے محروم رہتی ہیں۔
نوابزادہ جمال خان رئیسانی نے اس بات پر زور دیاکہ “بلوچستان میں مسائل کے حل کیلیے ضروری ہے کہ ایک جامع حکمت عملی اور مشترکہ ویژن کے تحت تمام اسٹیک ہولڈرز متحد ہوں”۔
انہوں نے سیاسی اتفاق رائے اور فیصلہ کن پالیسی سازی کو اہم قرار دیتے ہوئے پائیدار امن کے لیے ہم آہنگ کوششوں کی اپیل کی۔
انہوں نے متنبہ کیا کہ انتہا پسندانہ سوچ کو برداشت کرنے والے رویے بحران کو مزید گہرا کر دیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ سلامتی اوراستحکام کا راستہ مشکل فیصلوں سے گزرتا ہے۔
ادھورے اقدامات یا مبہم پالیسیاں صوبے کو مزید کمزور کریں گی۔ لہذا صورتحال کو مزید بگڑنے سے روکنے کے لیے ہنگامی اقدامات کییجائیں
Leave a Reply