کوئٹہ: امیر جماعت اسلامی بلوچستان مولاناہدایت الرحمان بلوچ نے کہاکہ اہل بلوچستان کو ہر صورت حقوق دینے ہوں گے بلوچستا ن کے وسائل سے پیار عوام سے بیزاری کا اظہارنہ پالیسی مزید نہیں چلے گی سب جانتے ہیں بلوچستان کے مسائل ،بدامنی ،بے روزگاری اورغربت کے ذمہ دارمقتد رقوتیں نااہل وفاقی وصوبائی حکومتیں اورجعلی حکمران ہیں۔
ایف سی وسیکورٹی ادارے بلوچستان کابلوچستان کے عوام سے رویہ ٹھیک نہیں تذلیل ،گالی ،بدتمیزی اور بھتہ خوری کی وجہ سے عوام سیکورٹی اداروں سے نفرت کرنے لگی ہے۔
مائوں بہنوں بزرگوں کی تذلیل مزید برداشت نہیں کریں گے۔
بلوچستان میں جماعت اسلامی کی ممبرسازی مہم جاری ہے عوام الناس کے دروازے جماعت اسلامی کیلئے کھلے ہیں حق دوبلوچستان مہم کے تحت بلوچستان کے عوام کو حقوق دلاکر مظالم سے نجات دلائیں گے۔
کوئٹہ میںشہریوں ،نوجوانوں ،تاجروں وسماجی سیاسی کارکنوں ،مظلوم عوام کے تعاون سے ایک لاکھ لوگوں کا تاریخی دھرنا دیاجائیگا۔
مقتدرقوتوں ،احتساب وانصاف کے اداروں ،میڈیا،قومی جماعتوں کی غفلت ،نااہلی کی وجہ سے بلوچستان کے عوام پریشان اورمسائل کے شکار ہیں۔
ان خیالات کا اظہارا نہوں نے اجلاس سے خطاب ،وفودسے گفتگواور صحافیوں سے بات چیت کے دوران کیا۔
انہوں نے کہاکہ بلوچستان اسمبلی بے اختیار ہیں ہماری باتیں تقاریروقراردادیں سننے والے بہت مگر عمل کرنے والے نہیں ہیں۔
حکومت اورمنتخب نمائندوں کو کام نہیں کرنے دیا جارہا ۔وسائل واختیارات پر زبردستی قابض طبقات کی و جہ بلوچستان کے نوجوانوں کو روزگار مل رہاہے نہ تاجروں کو تجارت اور نہ ہی ٹرانسپورٹرزکو کام کرنے دیاجارہا۔
بلوچستان کے تاجر زمیندار طالب علم ،مزدور،محنت کش سمیت ہر طبقہ احتجاج پر اور مایوس ہیں۔
لاپتہ افراد کی بازیابی کے بجائے ان کی لاشیں مل ہیں وفاق مقتدر قوتوں کی جانب سے بلوچستان کے لاپتہ افراد کی بازیابی کے حوالے سے کمیشن پرکمیشن بن رہے ہیں بے عمل بیانات واعلانات کیے جارہے ہیں مگر لاپتہ افرادمیں سے ایک برآمد اور دس غائب ہوجاتی ہیں۔
لاپتہ افراد کی مسخ شدہ لاشیں مل رہی ہیں انصاف فراہم کرنے والے اور حکمران خاموش تماشائی کامنفی کردار اداکررہے ہیں ان سے بلوچستان میں نفرت بڑھ رہی ہے۔
سی پیک میں بلوچستان کو حق نہیں مل رہا حکمران اسمبلی عدالت اور ادارے سب خاموش ہیں۔
ان حالات میں بلوچستان کے عوام کس سے بات کریں اور کیا کریں احتجاج کرنے والوں کو دہشت گردبناکر مسائل حل کرنے بات سننے کے بجائے پہاڑوں کی طرف دھکیل دیاجاتاہے۔
پارلیمانی جمہوری سیاستی جدوجہد سے نفرت پیداکی جارہی ہے جس سے حالات مزیدخراب اورمایوسی ونفرت وردعمل پیداہورہا ہے۔
Leave a Reply