تربت: بہمن میں سیکیورٹی فورسز کا رات گئے گھروں پر چھاپہ، 5 نوعمر لڑکے جبری لاپتہ کردیے۔
گذشتہ شب بہمن میں سیکیورٹی فورسز کی بھاری نفری نے ایک ہی فیملی کے مختلف گھروں میں چھاپہ مارا اور پانچ نوعمر نوجوانوں کو حراست میں لے کر لاپتہ کردیا۔
نیشنل پارٹی کے مقامی رہنما نے بتایا کہ یہ پانچوں لڑکے 14 سے 16 سال کی عمر کے ہیں اور ان کے رشتہ دار ہیں۔
انہوں نے الزام لگایا کہ گھروں پر چھاپہ اور نوعمر لڑکوں کی گرفتاری کے وقت فورسز نے گھر میں توڑ پھوڑ کی اور گھر والوں پر تشدد کیا۔انہوں نے کہا کہ کارروائی میں لاپتہ ہونے والے بچوں میں روشن علی محمد، راحیل علی محمد، نعیم بشیر، آدم اور نعمان رفیق شامل ہیں جو ان کے قریبی عزیز ہیں اور مقامی کونسلرز کے بچے بھی ہیں۔
اس کے علاوہ بہمن میں دس دن قبل اسماعیل ولد خیر محمد نامی نوجوان کو بھی لاپتہ کیا گیا جب کہ یاسر حمید نامی نوجوان دو مہینوں سے لاپتہ ہیں۔
انہوں نے کہاکہ اگر ان بچوں کو فوری بازیاب نہیں کیا گیا تو ہم کل تربت شہر میں شٹرڈاؤن ہڑتال کی کال دیں گے اور اس کے ساتھ جدگال ڈن ڈی بلوچ) پوائنٹ پر غیر معینہ مدت کے لیے دھرنا دے کر اہم ایٹ شاہراہ بلاک کر دیں گے۔
انہوں نے آل پارٹیز کیچ، انجمن تاجران اور سول سوسائٹی سے اپیل کی ہے کہ وہ اس زیادتی کے خلاف احتجاج میں ان کی حمایت کریں۔
Leave a Reply