چمن: عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر اصغر خان اچکزئی نے کہا ہے کہ 8 فروری کو پشتون بلوچ مینڈیٹ کیساتھ جو کھلواڑ کھیلا گیا
اس کی مثال ماضی میں نہیں ملتی موجودہ سیٹ اپ جس مقصد کیلئے تشکیل دیا گیا وہ اس جانب روبہ عمل ہے ڈیورنڈ لائن پر معاشی و آمدورفت پر قدغن پشتونوں کی آبااجداد کی زمینوں پر الاٹمنٹ کے نام قبضہ گیری مسلط کردہ دہشت گردی بدامنی قومی شاہراہوں کی بندش اغواگردی بھتہ خوری وسائل کی لوٹ مار اپنے عروج کو چھو رہی ہے
اور تو اور معصوم انسانوں کی جانیں تک محفوظ نہیں اسمابلوچ اور مصور کاکڑ کی اغوا پشتون بلوچ روایات پامال کرنے کی دانستہ کوششیں اور اس پر چھپ سادھ لمحہ فکریہ ہے پیکا ایکٹ سچ کی آواز تابع کرنے کیلئے لاگو کیا گیاجوبنیادی انسانی حقوق اور آئین کے خلاف کھلم کھلا اقدام ہے چمن کے غیور اولس نے اپنے حق پر ڈاکہ ڈالنے کے خلاف جو آواز ایک سال پہلے اٹھائی تھیں اس آواز میں آج بھی کوئی کمی نہیں آئی
جس پر چمن کے غیور اولس ہمدردوں بہی خواہوں پارٹی کے تمام تنظیموں کارکنوں کو مبارکباد پیش کرتا ہوں ان خیالات کا اظہار انہوں نے چمن ڈی سی کمپلیکس کے سامنیاٹھ فروری کو انتخابات میں دھاندلی چمن ڈیورنڈ لائن پر معاشی قدغن آمدورفت میں رکاوٹوں بدامنی دہشت گردی اغوا گردی قبضہ گیری کے خلاف اے این پی ضلع چمن کے زیر اہتمام عظیم الشان احتجاجی جلسے کے شرکا سے خطاب کے دوران کیا
جلسہ عام سے عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی جنرل سیکرٹری مابت کاکا ضلعی صدر عبدالخالق حقمل اصغرعلی ترین خان امان اللہ خان غوث اللہ منڈولی کمانڈر گوگئی صادق خان اچکزئی سمیع اللہ اچکزئی گل زمان ولیدخان گل جانواچکزئی عصمت وارخطا نسیم پشتون پال محمد علی مدلا حافظ سلیمان ودیگر نے بھی خطاب کیا جلسہ عام میں ہزاروں افراد نے شرکت کی
جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر اصغر خان اچکزئی نے کہا کہ ملک کے تاریخ میں متنازعہ ترین انتخابات جو 8فروری 2024کو منعقد ہوئے تھے انتخابات میں دھاندلی کے الزامات لگتے رہے ہیں لیکن 8فروری 2024 کو جو کھلواڑکیاگیا وہ انتخابات کے نام پر ایک اکشن تھا اس ناروا عمل کے خلاف ہم اور آپ نے اسی مقام پر اس بد عہدی بددیانتی قانون شکنی کے خلاف ان میں ملوث عناصر کا مکروہ چہرہ اولس پر طویل پرامن دھرنے کی شکل میں آشکار کیا تھاہم آج بھی کہتیہیں کہ خدارا ملک کو اصول آئین قانون کے مطابق چلایا جائے لیکن گھمنڈ طاقت کے نشے میں بدمست اشرافیہ کو آج تک اس کا احساس نہ ہوا ہم یہ سمجھتے ہیں کہ کفر کے نظام میں تو جیا جاسکتا ہے لیکن ظلم کے نظام میں نہیں آج پشتون اور بلوچ اقوام کو جس طرح دیوار سے لگایا جارہاہے اس کے کسی صورت مثبت نتائج برآمد نہیں ہوسکتے بیش بہا وسائل کے مالک ہونے کے باوجود احساس محرومی آخری حدوں کو چھو رہی ہے بلکہ آج احساس محرومی احساس بیگانگی میں تبدیل ہورہی ہے پشتون بلوچ اقدار کو پامال کیا جارہاہے
بلوچ بیٹی اسما بلوچ اور کمسن طالب علم مصور کاکڑ اغوا ہوچکے ہیں جس سے ہر ذی شعور شخص اضطراب اور بے چینی کا شکار ہے اور یہ پشتون بلوچ اقدار پر ایک کاری ضرب ہے انہوں نے کہا کہ باچاخان کے ادنی پیروکار کی حثیت سے ہر اس ظلم کے خلاف اپنے اولس کو باخبر رکھیں گے
جس سے ان عناصرکو بہت تکلیف ہے اور یہ تکلیف ہم پہنچاتے رہینگے عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی جنرل سیکرٹری مابت کاکا نے کہا کہ چمن کے غیور اولس مبارکباد کے مستحق ہیں جنہوں 8فروری کو ناروا قانون شکن عمل کے خلاف آواز اٹھائی ہمیں اپنے ماضی پر کوئی پشیمانی نہیں البتہ اس کے نتیجے میں جو اذیتیں اور ایذا پہنچائی جارہی ہے
اس کا خمیازہ بھگتنے کیلئے تیار تھے ہیں اور رہینگے ضرورت اس امر کی ہے کہ پشتون اولس اپنے وطن اس میں موجود وسائل کی نگہبانی اور اس کو قبضہ گیری سے بچانے کیلئے سیاسی وژن کے تحت اتفاق واتحاد کا مظاہرہ کرنا ہوگا اور قوم دشمن مکار اور چالاک دشمن کے منصوبوں کو خاک میں ملانے کیلئے ہمہ وقت تیار رہنا ہوگا جلسے میں متعدد قراردادیں پیش کی گئیں جسے شرکا نے ہاتھ اٹھاکر اس کی تائید اور منظوری دی گئیں۔
Leave a Reply