|

وقتِ اشاعت :   4 hours پہلے

کراچی: گورنربلوچستان جعفرخان مندوخیل نے سندھ صوبائی دارالحکومت کراچی میں “بلوچستان اسٹریٹیجی سمٹ” میں فیڈریشن آف پاکستان چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (FPCCI) کے عہدیداران سے خطاب میں کہا کہ بحیثیت گورنر بلوچستان ہم نے روز اول سے قومی اور صوبائی سطح پر صنعت و تجارت سے وابستہ تمام تاجروں، صنعتکاروں اور حتیٰ کہ چھوٹے کاروباری حضرات کے ساتھ قریبی روابط و تعلقات قائم رکھے ہیں۔
فوری طور پر مائنگ سیکٹر کو وفاقی سطح پر انڈسٹری کا درجہ دیکر ہی مائنز مالکان کے تمام دیرینہ مسائل و مشکلات حل ہو جائیں گے.
تمام تاجروں اور صنعتکاروں کو ضروری سہولیات اور دیگر ممالک کی تجارتی منڈیوں تک رسائی فراہم کرنے کی اشد ضرورت ہے تاکہ صوبے سے شدید غربت، احساس محرومی اور بیروزگار کا خاتمہ ممکن ہو سکے.
میں آپ کو درپیش چیلنجوں اور دیرپا حل کو سمجھتا ہوں اور ہر چھوٹے بڑے فورم پر ان سے نمٹنے کیلئے پرعزم ہوں۔
فیڈریشن آف پاکستان چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے زیرِ اہتمام “بلوچستان سٹریٹیجی سمٹ” میں یونائٹید بزنس گروپ کے پٹرن اینڈ چیف ایس ایم تنویر، صدر عاطف اکرام شیخ، سابق نگران وزیراعلیٰ بلوچستان علاوالدین مری، حاجی غلام فاروق خلجی، میاں زائد حسین، دارو خان اچکزئی، اختر محمد کاکڑ اور سید سرور آغا سمیت آل پاکستان اور دیگر صوبوں کے عہدیداران بھی شریک تھے.
گورنربلوچستان جعفرخان مندوخیل نے قومی سرمایہ کاروں پر زور دیا کہ وہ اپنی معاشی وتجارتی سرگرمیوں کو پرائیویٹ پبلک پارٹنرشپ کے تحت بلوچستان کے دیگر سیکٹرز جیسے تعلیم، صحت، مینرلز اور زراعت وغیرہ تک پھیلا دیں۔
ڈوب سے لیکر تربت تک ہمارے پاس وسیع اراضی دستیاب ہے اور موجودہ حکومت تمام قومی اور بین الاقوامی سرمایہ کاروں کی جان اور سرمایہ کی مکمل حفاظت کیلئے پرعزم ہے۔
یہ بات طے ہے کہ پرائیویٹ سیکٹر کی مدد اور رہنمائی سے ہی ہم صوبے میں بیروزگاری اور غربت کا خاتمہ کر سکتے ہیں، متعدد نئے صعنتی زون قائم کر سکتے ہیں اور ہزاروں بیروزگار نوجوانوں کو روزگار کے مواقع فراہم کر سکتے ہیں.
انہوں نے کہا کہ موجودہ وفاقی حکومت ایک ایسا ماحول بنانے کیلئے کوشاں ہے جو تاجر برادری کیلئے آسانیاں اور نئے مواقعوں کو فروغ دیتا ہے۔
ہمیں یقین ہے کہ تاجر برادری کا ساتھ دیکر ہم اپنی معیشت کی نئی راہیں ملک کے اندر اور باہر کھول سکتے ہیں اور غریب عوام کیلئے ترقی و خوشحالی پیدا کر سکتے ہیں۔
گورنر بلوچستان نے کہا کہ پاکستان کا روشن معاشی مستقبل بلوچستان سے وابستہ ہے جو رقبہ کے لحاظ سے سب سے بڑا صوبہ بھی ہے.
افغانستان اور ایران کے ساتھ ہماری طویل سرحدیں ہیں اور صوبے میں باڈر ٹریڈ سے لاکھوں لوگوں کا جائز کاروبار وابستہ ہے جن کیلئے ایک جامع حکمت عملی بنانے کی ضرورت ہے.
گورنر مندوخیل نے کہا کہ یہ بڑے فخر کی بات ہے کہ صوبے بھر بالخصوص چمن سے تعلق رکھنے والا اچکزئی قبیلہ کے سینکڑوں بڑے تاجر اور صنعتکار اس وقت دنیا کے کئی ممالک میں کامیابی سے تجارت کر رہے ہیں۔
یہ پشتون بلوچ کے کاروباری اور تجارتی جذبے اور لچک کا بڑا ثبوت ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا صوبہ قدرتی وسائل اور معدنیات سے مالا مال ہے لہٰذا ضروری ہے کہ دستیاب معدنیات کو ملک و صوبے کے بہترین مفادات کیلئے بروئے کار لائے جائیں لیکن تاجر برادری کو اعتماد میں لے بغیر یہ ممکن نہیں ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *